پاکستان کوشدید دھچکہ،ترک الیکٹرک کمپنی، بجلی دیے بغیرکسی بھی وقت پاکستان کےاثاثوں پرقبضہ کرسکتی ہے

 
0
551

اسلام آباد، جون 21 (ٹی این ایس):   پاکستان کوشدید دھچکہ،ترک الیکٹرک کمپنی، بجلی دیے بغیرکسی بھی وقت پاکستان کےاثاثوں پرقبضہ کرسکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق رینٹل پاور پروجیکٹس کے کیس کے 2012ء میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ترک کمپنی کارکے نے پاکستان کیخلاف آئی سی ایس آئی ڈی میں فروری 2013ء میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ کارکے کو پاکستان میں بجلی کے بحران سے نمٹنے کیلئے 560؍ ملین ڈالرز کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا۔

انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس (سرمایہ کاری کے تنازعات نمٹانے کے بین الاقوامی ادارے) کی جانب سے ترک کمپنی کارکے کارادینز الیکٹرک ایوروتیم  اے ایس (Karkey Karadeniz Elektrilk Uretim AS) کی شکایت پر اسلام آباد کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر ہرجانے اور یومیہ جرمانے کی مد میں عائد کردہ 950؍ ملین سے ایک ارب ڈالرز تک کی ادائیگی پاکستان کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے اور پاکستان  کی نگران  حکومت کو یہ ادائیگی کرنے کا نہ تو اختیار حاصل ہے اور نہ ہی اس کے پاس فنڈ موجود ہیں  کہ وہ اتنی بڑی رقم کی ادائیگی کرسکے  جس کےمنفی اثرات  دونوں ممالک  پر مرتب ہوں گے۔

رینٹل پاور پروجیکٹس کے کیس کے 2012ء میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ترک کمپنی کارکے نے پاکستان کیخلاف آئی سی ایس آئی ڈی میں فروری 2013ء میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ کارکے کو پاکستان میں بجلی کے بحران سے نمٹنے کیلئے 560؍ ملین ڈالرز کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر یہ کنٹریکٹ پانچ سال کا تھا۔ تاہم، سابق وزراء مخدوم فیصل صالح حیات اور خواجہ آصف نے پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کے اس معاہدے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 2012-13ء میں اس وقت کے نیب پراسیکوٹر نے کارکے کے ساتھ معاملہ طے کرنے کی کوشش کی تھی لیکن چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ان کی کوششوں کو روک دیا اور ترک کمپنی کے ساتھ معاملہ نمٹانے کی صورت میں سخت کارروائی کا انتباہ جاری کیا تھا۔

اب صورتحال یہ ہے کہ جسٹس (ر) ناصر الملک کی قیادت میں نگراں حکومت نے 800؍ ملین ڈالرز اور ساتھ ہی یومیہ جرمانے (جس سے کل ملا کر رقم ایک ارب ڈالرز تک جا پہنچے گی) کی ادائیگی کا فیصلہ کیا تو یہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی کیونکہ عدالت عظمیٰ رینٹل پاور پروجیکٹ کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔ اور اگر یہ ادائیگی نہ کی گئی تو رواں ہفتے میں ملک کو دیوالیہ قرار دیا جائے گا۔

ترک کمپنی کے حوالے سے دیکھا جائے تو پاکستان کو ایک واٹ بجلی بھی نہیں ملی اورپاکستان کو  ان کے حکمرانوں کی نا اہلی کی بدولت ایک ارب ڈالر  کی ادائیگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے  اور ااگر یہ ادائیگی نہ کی گئی تو دوست اور برادر ملک ترکی کی کمپنی کسی بھی وقت پاکستان کے اثاثوں  پر قبضہ کرسکتی ہے۔