لاڑکانہ جون 23(ٹی این ایس)چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہوتی ہے کہیں ناانصافی نہ کی جائے، ہم مردہ لوگ نہیں، کوئی بنیادی حقوق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا تو کیا عدلیہ بھی ایکشن نہ لے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاڑکانہ ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ بار اور جج صاحبان کا شکر گزارہوں، یقین دلاتا ہوں تمام سوموٹو ایکشنز میں بدنیتی نہیں، میرے ہر سوموٹو ایکشن میں ایک مقصد انصاف ہوتا ہے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آزادی سے جینے کا حق بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے، انسانی زندگی کو ایک بوجھ نہیں بنناچاہیے، ہماری زمین پوری کائنات میں الگ ہے۔اپنے خطاب میں جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ صاف پانی سے متعلق میرے اقدامات جینے کے حق کے لئے ہیں، سندھ کے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولتیں میسر نہیں، تعلیم کے بغیرکوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہیں ناانصافی نہ کی جائے، جوڈیشل سسٹم کا صرف ایک مقصد انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے، بہت جلد میرے اقدامات کے مثبت نتائج نظرآئیں گے، عوام کو بتاؤں گا ان کے بنیادی حقوق کیا ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ چاروں صوبوں میں اسپتالوں کی حالت بہترہورہی ہے، اسپتالوں میں آلات،دواؤں اورکام کی ضرورت ہے، ہم مردہ لوگ نہیں، کوئی بنیادی حقوق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا تو کیا عدلیہ بھی ایکشن نہ لے۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سندھ میں لوگوں کی صحت کوخدشات ہیں، امیرہانی مسلم کی رپورٹ پرعمل نہ ہواتویہ بری خبرہے۔