ایپلٹ ٹریبونلز کے فیصلوں کیخلاف ہائیکورٹس میں درخواستوں پر سماعت

 
0
323

کراچی جون 28 (ٹی این ایس) انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے ایپلٹ ٹریبونلز میں ہونے والے فیصلوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہائیکورٹس میں کی جارہی ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے امیدوار فاروق ستار کو 3 حلقوں سے الیکشن کے لیے نااہل قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ اپیل کنندہ کا کہنا تھا کہ فاروق ستار مقدمات میں تاحال مفرور ہیں اور انہوں نے کاغذات نامزدگی میں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا۔سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن، فاروق ستار اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 3 جولائی تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ فاروق ستار کی این اے 241 ، 245 اور 247 سے کاغذات کی بحالی کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان سے کاغذات نامزدگی فارم کی کاپی اور حلف نامہ طلب کرلیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کاغذات نامزدگی میں کیا لکھا ہے ہمیں معلوم نہیں، دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔یاد رہے کہ درخواست گزار محفوظ یار خان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری این اے 246 لیاری کی نشست سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تاہم انہوں نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر نہیں کیے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 لاہور سے سردار ایاز صادق اور پرویز ملک کے کاغذات نامزدگی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیے گئے۔تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد نے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ پرویز ملک اور ایاز صادق نے مکمل اثاثے ظاہر نہیں کئے، دونوں امیدواروں کے حقائق کے برعکس کاغذات منظور ہوئے۔
اپیل کنندہ کا مزید کہنا تھا کہ دونوں امیدواروں نے بیوی بچوں کے اثاثوں اور اپنے قرضوں سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کیں اس لیے وہ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اُترتے۔درخواست گزار نے ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ ایاز صادق اور پرویز ملک کو الیکشن لڑنے سے روکا جائے۔ بلوچستان کے اپیلٹ ٹریبونل نے 79 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے جس کے لیے 13 امیدواروں نے درخواستیں جمع کرا دیں جس میں تحریک انصاف کے رہنما یار محمد رند اور پیپلز پارٹی کے علی مدد جتک بھی شامل ہیں۔ صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی 22 قلعہ عبداللہ سے پشتونخوا میپ کے قہار وردان کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اے این پی کے امیدوار زمرک اچکزئی نے درخواست دائر کی۔سابق صوبائی وزیر بہرام اچکزئی نے بھی ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرادی۔نواب میر عالی بگٹی نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، ان کے کاغذات نامزدگی پی بی 10 سے اپیلٹ ٹربیونل نے مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔مسلم لیگ (ن) کی رہنما سورٹھ تھیبو نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کردیا، درخواست میں ان کا مؤقف تھا کہ الیکشن ٹریبونل نے تجویز و تائید کنندہ کےحلقے سے تعلق نہ ہونے کی بنیاد پر اپیل مسترد کی تاہم ان دونوں کا تعلق میرے حلقہ سے ہے۔