سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خضدار میں افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ اور لوکل سرٹیفکیٹ سمیت دیگر دستاویزات جاری کی جارہی ہیں،میر اسرار اللہ زہری

 
0
413

خضدار06جولائی(ٹی این ایس)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی قائد و سابق وفاقی وزیر میر اسرار اللہ زہری نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 39خضدار کے وووٹر لسٹوں میں ہزاروں افغان مہاجرین کی اندراج کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خضدار میں افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ اور لوکل سرٹیفکیٹ سمیت دیگر دستاویزات جاری کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں افغان مہاجرین سمیت دیگر غیر مقامیوں کی خضدار کے ووٹر لسٹوں میں اندراج ،ووٹروں کی رائے پر دھونس دھمکی اور لالچ کے ذریعے اثر انداز ہونے کی کوششیں مقامی آبادی میں بے چینی پیدا کرنے کا سبب بن رہی ہیں جس سے الیکشن کی شفافیت پر سوالات اُٹھ رہے ہیں اور علاقے میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان،چےئرمین نادرا سمیت نگران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فیروزآباد سمیت خضدار کے دیگر نواحی علاقوں کے ووٹر لسٹوں میں غیر مقامیوں کی اندراج،خضدار سے ہزاروں غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ و لوکل سرٹیفکٹ جاری کرنے کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور اس حوالے سے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات فوری طور پر دور کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لےئے افغان مہاجرین و دیگر غیر مقامیوں کی جھالاوان میں آباد کاری اور ان کو کاروباری سہولتوں سمیت شناختی کارڈ ودیگر دستاویزات کی فراہمی مقامی آبادی کی حق تلفی اور ان کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے اور ایسے تمام کوششوں کو محب وطن عوام کی طاقت سے ناکام بنائیں گے۔ دریں اثناء بی این پی کے قائد و پی بی 38و39 کے نامزد امیدوار میر اسراراللہ زہری نے الیکشن مہم کے سلسلے میں چاندنی چوک و گزگی سمیت مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین عوامی خدمت کی بنیاد پر بی این پی عوامی کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔الیکشن میں کامیاب ہوکر نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے ساتھ غریب عوام کی مشکلات کم کرنے پر توجہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل نظر انداز کرنے کی وجہ سے غربت،بے روزگاری و پسماندگی میں اضافہ ہوا۔پچیس جولائی کو اگر عوام نے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کیا تو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لےئے عملی بنیادوں پر کام کریں گے۔ اس موقع درجنوں افراد نے مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہوکر بی این پی عوامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔