عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز

 
0
783

پاکستان کے 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ووٹ ڈالیں گے
اسلام آباد جولائی 25(ٹی این ایس)ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔آج قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں میں الیکشن ہو رہا ہے۔قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں، جہاں الیکشن اب بعد میں ہوں گے۔
جن حلقوں میں آج انتخابات نہیں ہو رہے، ان میں قومی اسمبلی کے دو حلقے این اے 60 راولپنڈی اور این اے 103 فیصل آباد جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے حلقے پی کے 78 پشاور، پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان، پی پی 87 میانوالی، پی پی 103 فیصل آباد، پی ایس 87 ملیر اور پی بی 35 مستونگ شامل ہیں۔اس کے علاوہ سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 6 کشمور سے میر شبیر بجارانی الیکشن سے قبل ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔
پنجاب میں 6 کروڑ 6 لاکھ 72 ہزار 870 اور سندھ کے 2 کروڑ 23 لاکھ 97 ہزار 244 افراد ووٹ ڈالیں گے جب کہ خیبرپختونخوا میں ایک کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار 299 اور بلوچستان میں 42 لاکھ 99 ہزار 494 ووٹرز اپنا حق استعمال کریں گے۔
اس کے علاوہ فاٹا کے 25 لاکھ 10 ہزار 154 اور اسلام آباد کے 7 لاکھ 65 ہزار 348 شہری ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کے مطابق ملک بھر میں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی کل تعداد 11 ہزار 677 ہے جن میں قومی اسمبلی کے لیے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی تعداد 1805 ہے اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر 1623 آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
ملک بھر میں صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی تعداد 3856 ہے جب کہ 4399 امیدوار آزاد حیثیت میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات لڑرہے ہیں۔قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر 172 اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 386 امیدوار ہیں جب کہ اقلیتوں میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر 44 اور صوبائی پر 113 امیدوار ہیں۔ الیکشن کمیشن میں کل 120 جماعتیں فہرست میں شامل ہیں جن میں سے 95 جماعتیں الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں جبکہ 95 میں سے 88 جماعتوں نے خواتین کے لیے پانچ فیصد نشستوں کی شرط پوری کی ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں 2 لاکھ 44 ہزار 687 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 17 ہزار کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں کیمرے نصب کردیئے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج کا ترسیلی اور انتظامی سسٹم نصب کیا جاچکا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کو دو مرتبہ کامیابی سے چیک کیا جاچکا ہے، عوامی استعمال کے لیے الیکشن کمیشن کی موبائل ایپ بھی تیار کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے نتائج کامیابی سے بھیجنے والے پریزائیڈنگ آفیسر کو ایک ہزار روپے انعام دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔ملک بھر میں
ملک بھر میں انتخابات کے لیے 18 لاکھ 19 ہزار سے زائد انتخابی عملہ خدمات سر انجام دے رہا ہے، جن میں 85 ہزار 307 پریزائیڈنگ افسران، 5 لاکھ 10 ہزار 356 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران اور 2 لاکھ 55 ہزار 178 پولنگ افسران شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 131 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور 840 سے زائد ریٹرننگ افسران مقرر کیے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اور اسلام آباد میں 48 ہزار 610 پریزائیڈنگ افسران اور 2 لاکھ 81 ہزار 62 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران جب کہ ایک لاکھ 40 ہزار 534 پولنگ افسر تعینات کیے گئے ہیں۔سندھ میں 17 ہزار 747 پریذائیڈنگ افسر، ایک لاکھ 22 ہزار 204 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور 61 ہزار 102 پولنگ افسر ڈیوٹی دے رہے ہیں۔خیبرپختونخوا اور فاٹا میں 14 ہزار 530 پریزائیڈنگ افسر، 83 ہزار 692 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور 41 ہزار 846 پولنگ افسران تعینات ہیں۔
اس کے علاوہ بلوچستان میں 4 ہزار 420 پریزائیڈنگ افسر، 23 ہزار 398 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور 11 ہزار 699 پولنگ افسر تعینات کیے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے لیے 272 ریٹرننگ افسر اور 600 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر تعینات کیے ہیں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے لیے 577 ریٹرننگ افسر اور ایک ہزار 140 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر تعینات کیےگئے ہیں۔عام انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں جس کے تحت 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد فوجی اور 4 لاکھ 49 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی خدمات انجام دے رہے ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر 2،2 فوجی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔