ایم کیو ایم کا چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا سوالیہ نشان ہو گا، سابق گورنر سندھ

 
0
353

اسلام آباد جولائی 30 (ٹی این ایس) سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کا چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا سوالیہ نشان ہو گا۔بہادر آباد میں قائم ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز پر ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ جس طرح سے موجودہ الیکشن ہوا ہے اس کی صورتحال سب کے سامنے ہے اور ہم سب تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماؤں کے ساتھ پاکستان اور سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل پر بات ہوئی، اس کے علاوہ کراچی کے مسائل اور انتخابی نتائج پر بھی بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پولنگ کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں، ایم کیو ایم کو پورا صاف کرنے کی کوشش کی گئی یہ لیکن اب بھی سیاسی حقیقات ہے۔ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ اب بھی کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن دھاندلی میں ملوث ہے، ہم نے الیکشن سے ایک روز قبل چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

فیصل سبز واری نے کہا کہ فاروق ستار نے اے پی سی میں جا کر ایم کیو ایم کا مؤقف پیش کیا کہ جنہیں اپنی جماعت کے لوگ ووٹ نہ دیں انہیں جتا دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ آر ٹی ایس نہ چلنا الیکشن کمیشن کی ناکامی ہے، فارم 45 دینا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی، 21 ارب روپے کہاں لگے ان کا بھی آڈٹ کیا جائے۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ہر پولنگ اسٹیشن کا ذمہ داری الیکشن کمیشن ہے، واحد انتخابات ہیں جن کی شفافیت پر سوال پہلے اور پولنگ کے بعد اٹھا، نیا طریقہ لایا گیا پولنگ ہو جانے دو پھر بعد پولنگ ایجنٹس کو نکال کر ووٹوں کی گنتی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر ا ٓکر کہہ دیں کہ میرا آر اوز، ڈی آر اوز اور دیگر پولنگ افسران پر بس نہیں چل رہا تھا، اگر ایسا نہیں ہے تو پھر انہیں ہمارے تحفظات کا جواب دینا ہو گا۔سابق گورنر سندھ نے کہا کہ فارم 45 ایک ہفتے بعد ویب سائٹ پر لوڈ کیا گیا، 25 جولائی تاریخ کو فارم 45 چاہیے تھا اب اس کی کیا ضرورت ہے؟انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن ایم کیو ایم کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردوں اور بھتہ خوروں کے خلاف تھا، آج کراچی والوں سے پوچھیے کہ 2013 والا شہر چاہیے یا موجودہ۔

محمد زبیر نے کہا کہ ایم کیو ایم نے بہت حد تک تعاون کیا، ان کے تحفظات ضرور ہوں گے لیکن اگر کراچی کو ٹھیک نہ کرتے تو شہر میں امن قائم نہ ہوتا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ یہ آپریشن متحدہ کے خلاف ہے اور آج بھی اس کا اقرار کرتے ہیں۔فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم نے آپریشن کی حمایت کی تھی، ہمارے تحفظات بھی ہیں جو محمد زبیر کے سامنے رکھے ہیں۔جہانگیر ترین کی قیادت میں تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات کے حوالے سے فیصل سبز واری نے کہا کہ ہم نے انتخابی نتائج کو مسترد کیا ہے، جہانگیر ترین آئیں گے تو ان سے ملیں گے اور ان کی بات کو رابطہ کمیٹی میں لے کر جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ جس طرح سے الیکشن میں دھاندلی کرانے کے لیے سپورٹ کیا گیا اس کا فائدہ تحریک انصاف کو ہوا۔محمد زبیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ ایم کیو ایم 5 سال ہمارے ساتھ بیٹھے لیکن متحدہ اپنی ترجیحات کو دیکھ کر فیصلہ کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اس جماعت کے ساتھ نہ بیٹھیں جو چوری کے مینڈیٹ سے حکومت بنانے جا رہی ہے، متحدہ کا چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا سوالیہ نشان ہو گا۔