سجاول: سرکاری ہسپتال این جی اوز کے حوالے کروڑوں روپے  کی خرد بر،کروڑوں روپے کی کاغذی کاروائی دکھاکر حکومت سندھ چشمہ پہنا دیا گیا

 
0
444

سجاول، اگست 20(ٹی این ایس):حکومت کی جانب سے سرکاری ہسپتال این جی اوز کے حوالے کرنے کے بعد این جی اوز اور  انتظامیہ کروڑوں روپے خرد بر کرنے لگی،سرکار سے کی گئی صحت کی بنیادی سہولیت مہیا کرنے کے ایگریمینٹ صرف ایگریمینٹ ہی رہ گئے۔ کروڑوں روپے کی کاغذی کاروائی دکھاکر حکومت سندھ چشمہ پہنا دیا گیا،زرائے سے معلوم ہووہ ہے اسپتالوں کو کنٹرول کرتی ہی اسپیسلسٹ ڈاکٹر تعینات کیئے جائینگے لیک ایک بہی اچھہ ڈاکٹر مقرر نہ ہوسکہ معیاری ادویات دینے کے بجائے مریضوں کو کہانسی بخار و نارمل بیماریوں کی ادویات بہی غریب مریضوں کو پئسوں سے خریدنے کے لیئے دوائیوں کی پرچیاں ملنے لگی ہیں، تحصیل جاتی کا واہد صحت مرکز تعلقہ ہسپتال جو کے این جی او کے ہوالے ہونے کے بعد ہسپتال میں گائنی،چھاتی کے مرض،دانتوں،آنکھوں نارمل آپریشن کے لیئے بہی کوئی سرجن و پروفیسر مقرر نہیں ہو سکا،ایکسرے پلان الٹراسائونڈ ،ایمرجنسے جرنیٹر سمیت دیگر سامان سڑنے لگا،مریضوں کا کہنا ہے کےہسپتال این جی او کے ہوالے ہونے کے بعد ہمیں کوئی بہی سہولیات میسر نہیں ہے بخار سمیت ہلکی ہلکی بیماریوں کی ادویات شھر کے میڈیکل اسٹوروں سے خریدنی پڑتی ہے،ان کہنا ہے کے اس سے بھتر تھا کے سرکار کے ہولے اسپتالیں تھیں جس میں ہمیں 24 دائیاں تو ملتی تہیں اور ڈاکٹر بہی ڈیوٹی پر موجود رہتے تھے،سیاسی سماجی رہنمائوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کے ہسپتالیں این جی اوز سے واپس لیکر حکومت خود چلائے ورنہ یے این جی او کاغزی کاروئی کرکے کروڑں روپے ہر ماہ حضم کرتی رہے گی اور غریب عوام سھولیات سے محروم رہجائے گی۔