نیب کو حسین حقانی کی وطن واپسی کا ٹاسک مل گیا

 
0
385

اسلام آباد اگست 30(ٹی این ایس)سپریم کورٹ نے نیب کو امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیرحسین حقانی کی وطن واپسی کا ٹاسک دے دیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں میمو کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔
میمو کمیشن کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ نیب حسین حقانی کو وطن واپس لائے،عدالتی معاون احمر بلال صوفی کےمطابق نیب وطن واپس لاسکتی ہے،چیئرمین نیب وارنٹ جاری کرسکتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کے بیرونی ملکوں سےباہمی معاہدےنہ ہونے سے مشکلات ہیں ۔نیب کے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے ملزموں کی واپسی کے معاہدے ہیں ،پارلیمنٹ ایک ماہ میں دیگرملکوں سےمعاہدوں کے لیے قانون سازی کرے۔سپریم کورٹ نےبیرون ملک ملزموں کی وطن واپسی کے لیے قانون سازی کی سفارش کردی۔

خیال رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک پراسرار میمو بھیجا تھا۔اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔