ایران شام میں نئے میزائل اڈے بنارہے ہیں،تعمیر2019میں مکمل ہوگی،تصاویر جاری

 
0
698

ایک سابق فوجی اڈے میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری کا کام کیا جارہا ہے،رپورٹ
تہران ستمبر 3(ٹی این ایس)ایران شام میں اپنے نئے میزائل اڈے بنا رہا ہے۔ سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر کے مطابق ان میں ایک میزائل اڈاشام کے مغرب میں واقع علاقے بانیاس میں وادیِ جہنم (درہ جہنم) میں تعمیر کیا جارہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق خلائی سیارے سے یہ تصاویر امیج سیٹ انٹرنیشنل نے لی ہیں اور انھیں ایک تفصیلی رپورٹ کے ساتھ جاری کیا ہے۔ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وادیِ جہنم میں اڈا مختلف قسم کے میزائلوں کی تیاری اور انھیں پرزے جوڑ کر بنانے کے لیے قائم کیا جارہا ہے۔

یہ ایران میں پارچین اور خجیر میں واقع فوجی اڈوں کے مشابہ ہے۔رپورٹ میں یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ایران میں ان دونوں فوجی اڈوں پر کام کرنے والے عناصر ہی وادیِ جہنم میں اس نئے اڈے کی تعمیر وترقی کا کام کررہے ہیں۔یہ اب اپنے آخری مراحل میں ہے۔اندازے کے مطابق اس کی تعمیر کا کام 2019 کے ابتدائی مہینوں میں مکمل ہوجائے گا۔شام کے شمال مغرب میں واقع علاقے مصیاف میں بھی ایک سابق فوجی اڈے میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری کا کام کیا جارہا ہے۔اس کو موجودہ شکل میں میزائل سازی کے لیے تبدیل کیا گیا تھا اور یہ اس فوجی اڈے جیسا ہی ہے جس پر سات ستمبر 2017 کو ا سرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا تھا اور اس کو بمباری کرکے تباہ کردیا تھا۔مصیاف اور وادیِ جہنم کا محل وقوع روسی ساختہ ایس 400 میزائل دفاعی نظام کی تنصیب کی جگہ کے نزدیک واقع ہے جبکہ روس کی مسلح افواج شام میں ہر کہیں موجود ہیں۔اس رپورٹ میں اس بات کی بھی نشان دہی کی گئی ہے کہ ایران نے ان دونوں تزویراتی جگہوں کا انتخاب شامی رجیم کے مفاد کے مطابق کیا ہے

۔اس نے شام میں خانہ جنگی اور انقلاب میں شدت کے بعد اپنا تزویراتی انفرااسٹرکچر ملک کے شمال کی جانب منتقل کردیا تھا۔امیج سیٹ انٹرنیشنل کی رپورٹ میں ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی کے گذشتہ اتوار کو شام کے دورے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔انھوں نے اس موقع پر اعلان کیا تھا کہ ایران شام کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے اور توسیع میں مدد دینے کی صلاحیت کا حامل ہے۔رپورٹ کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے یہ واضح پتا چلتا ہے کہ ایران شامی رجیم کے فوجی انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کررہا ہے ۔بالخصوص زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری میں اس کو مدد دے رہا ہے۔