اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی

 
0
457

غریب صارفین کو یومیہ 80 پیسے اضافی دینا ہوں گے۔ غریب عوام پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے۔ وزیر خزانہ

اسلام آباد ستمبر 17 (ٹی این ایس): حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کر لیا جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی باقاعدہ منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ غریب صارفین پر کم سے کم بوجھ ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب صارفین کو گیس پر یومیہ 80 پیسے اضافی دینا ہوں گے۔

ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا ہے۔ایل پی جی پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کردی گئی ہے جبکہ گھریلو سلنڈر 250 روپے سستا ہو گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ امیر طبقے کے لیے گیس کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ گیس کی قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ یاد رہےکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے اس سے قبل بھی کئی خبریں موصول ہوئیں لیکن 07 ستمبر 2018ء کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اپٹما کے وفد سے ملاقات میں واضح کیا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی کہا کہ گیس بجلی اورکھاد کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ 10 ستمبر کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والےاقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی) کے اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا۔ اس اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فوری طور پر گیس کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گیس کمپنیوں نے قیمتوں میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ کر رکھا تھا لیکن ای سی سی کے اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ فی الوقت موخر کر دیا گیا تاہم اب اس حوالے سے آج ہونے والے ای سی سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا جس کے تحت گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا ۔