اعتزاز احسن نے عدالت کی جانب سے کیا گیا جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروانے سے انکار کردیا

 
0
418

اسلام آباد ستمبر 26 (ٹی این ایس): اعتزاز احسن نے عدالت کی جانب سے کیا گیا جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروانے سے انکار کردیا، پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے سرکاری اداروں کے مقدمات میں مبینہ طور پر بھاری فیس لینے کے مقدمے میں عدالت عظمی کی جانب سے عائد کیے جانے والے جرمانے کی رقم کو بھاشا ڈیم فنڈ میں جمع کروانے سے معذوری ظاہر کردی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بدھ کو سرکاری اداروں کی جانب سے نجی وکیلوں کو دی جانے والی بھاری رقوم سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔
اس دوران پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر اعتزاز احسن نے عدالت کی جانب سے کیا گیا جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروانے سے انکار کردیا ہے۔ اعتزاز احسن نے سرکاری اداروں کے مقدمات میں مبینہ طور پر بھاری فیس لینے کے مقدمے میں عدالت عظمی کی جانب سے عائد کیے جانے والے جرمانے کی رقم کو بھاشا ڈیم فنڈ میں جمع کروانے سے معذوری ظاہر کردی۔ بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں کے نجی وکلا کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر سرکاری اداروں نے نجی وکلا کی خدمات ہی حاصل کرنی ہیں تو پھر سرکاری وکیل کس لیے ہیں اور انھیں ماہانہ وظیفہ کیوں دیا جا رہا ہے؟ اعتزاز احسن نے کہا کہ نجی وکلا کی خدمات نہ لینے سے متعلق ابھی تک کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک سرکلر جاری ہوا تھا جس کی کوئی قانونی حثیت نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے استفسار کیا کہ وکلا اس ضمن میں سرکاری اداروں سے لی گئی فیس کا کتنے فیصد حصہ ڈیم فنڈ میں جمع کروائیں گے جس پر اعتزاز احسن نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح ڈیم فنڈ میں رقم جمع نہیں کروائیں گے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اس طرح کا اقدام اعتراف جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس مقدمے کی سماعت کے دوران ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے وکیل اعتزاز احسن نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ ایسے معاملے میں ڈیم فنڈ کو نہ لے کر آئیں۔