بھینسوں کی نیلامی؛ پہلی بھینس فروخت ہو گئی، متوالے نے نواز شریف کی نشانی سمجھ کر بھینس مہنگے داموں خرید لی

 
0
2156

گاہک نے وزیراعظم ہاؤس میں نیلامی کے لیے پیش کی جانے والی بھینس 3لاکھ 85ہزار میں خریدی
زیادہ بولی اس لیے لگائی تا کہ کوئی اور یہ بھینس نہ خرید لے،بھینس کی کامیاب بولی لگانے والے گاہگ نے بھینس خریدے کی انوکھی وجہ بتا دی
اسلام آباد ستمبر 27 (ٹی این ایس): وزیراعظم ہاؤس میں موجود بھینسیں نیلامی کے لیے پیش کر دی گئیں۔بھینسوں کو نیلامی کے لیے منی ڈیری فارم پی ایم ہاؤ س لایا گیا۔جب کہ گاہکوں اور بیوپاریوں کا بھی آنے کا سلسلہ جاری ہے۔تاہم گاہکوں نے بھینسوں میں کئی نقص نکال دئے ہیں۔گاہکوں کا کہنا ہے کہ نیلی راوی بھینسیں بتائی گئیں تھیں لیکن یہ وہ نہیں ہیں۔بھینسیں سال سے زیادہ عرصے سے دودھ دے رہی ہیں۔
ہم یہ بھینسیں صرف اس لیے خرید رہے ہیں کیونکہ یہ وزیراعظم ہاؤس کی بھینسیں ہیں۔جب کہ نیلامی کے لیے پیش کیی گئی بھینسوں میں سے پہلی بھینس کی بولی لگ چکی ہے۔کاہک نے 3 لاکھ 85ہزار میں بھینس خریدی۔واضح رہے نوٹس میں بتایا گیا تھا کہ نیلی راوی بھینسیں ایک کٹا اور 4 کٹیاں نیلامی کے لیے پیش کی جائیں گی ۔ ذرائع کے مطابق بھینسیں سب سے زیادہ بولی لگانے والے افراد یا پارٹی کو دی جائیں گی۔
نوٹس کے مطابق مجاز اتھارٹی وجہ بتائے بغیر بولی مسترد کرنے کا بھی اختیار رکھتی ہے۔ یاد رہے حکومت نے قیمتی گاڑیاں نیلام کرنے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس میں موجود ہیلی کاپٹر اور بھینسیں بھی نیلام کرنے کا فیصلہ کیا۔حکومت کا موقف ہے کہ جب عوام کو خالص دودھ دستیاب نہیں ہے تو پھر حکمران کیسے خالص چیزوں کا مزا لوٹ سکتے ہیں۔ بھینسوں کی نیلامی کے اعلان کے بعد حکومت کے اس فیصلے کا مذاق بھی بنایا گیا۔
سرکاری ٹی وی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بھینسیں پاکستان کی سب سے بہترین نیلی راوی نسل سے تعلق رکھتی ہیں اور ایک بھینس کی قیمت قریبا دو لاکھ روپے ہے۔ بھینسوں کی دیکھ بھال اور دودھ کی سپلائی پر 4 افراد کا عملہ مامور ہے۔بھینسوں کی نگرانی پر مامور سپروائزر مقصود چیمہ کا کہنا ہے کہ بھینسوں کی خوراک پر ماہانہ 35ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں جب کہ دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔