خادم حسین رضوی ،پیر افضل قادری سمیت 4 ملزمان 20 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، ملزمان کو سنٹرل جیل کوٹ لکھپت اور سنٹرل جیل گوجرانوالہ سے لاکر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا

 
0
569

لاہور جنوری 02 (ٹی این ایس): انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے اشتعال انگیز اور قومی اداروں کے خلاف تقاریر اور احتجاجی مظاہروں میں سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کیس میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری سمیت 4ملزمان کو 20دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے ایڈمن جج شیخ سجاد نے کیس پر سماعت کی۔پولیس کی جانب سے علامہ خادم حسین رضوی، پیر افضل قادری، اعجاز اشرفی اور فاروق الحسن کو سنٹرل جیل کوٹ لکھپت اور سنٹرل جیل گوجرانوالہ سے لاکر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ملزموں کو تھانہ سول لائن لاہور میں پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزمان پر مسیحی خاتون کی سپریم کورٹ سے بریت کے فیصلے کیخلاف احتجاج کرنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، عوام الناس کو اکسانے اور قومی اداروں کیخلاف تقاریر کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔خادم حسین رضوی کو وہیل چیئر پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ علامہ خادم حسین رضوی کی پیشی کے وقت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ملزمان کی جانب سے وکیل مرتضی علی پیر زادہ، طاہر منہاس اور ناصر منہاس عدالت میں پیش ہوئے اور ملزموں کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزموں کو 20 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔