آئی ایم ایف کی وزیرخزانہ کی پاکستانی حکام کوشکایت اسد عمر متکبرہیں،بغیرتیاری کے آجاتے ہیں، آئی ایم ایف کی شکایت، یاد رہے اسد عمرکو حکومت بننے سے قبل ہی پی ٹی آئی وزیرخزانہ ڈکلیئر کردیا تھا۔ سینئر تجزیہ کار ضمیرحیدرکا تبصرہ

 
0
391

اسلام آباد جنوری 04 (ٹی این ایس): سینئر تجزیہ کار ضمیرحیدر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان حکام کوشکایت کی ہے کہ اسد عمر متکبرہیں، بغیرتیاری کے منہ اٹھا کرآجاتے ہیں،یاد رہے اسد عمرکو حکومت بننے سے قبل ہی پی ٹی آئی وزیرخزانہ ڈکلیئر کردیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر تجزیہ کار ضمیرحیدر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں وزیرخزانہ اسد عمر کے معیشت کے حوالے سے متکبرانہ رویے پر کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کو کہا ہے کہ وزیرخزانہ بغیر تیاری کے آجاتے ہیں۔ضمیر حیدری نے کہا کہ آپ کے موجودہ وزیرخزانہ اسد عمر جن کو حکومت بننے سے سات آٹھ مہینے پہلے وزیرخزانہ ڈکلیئر کردیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اب آئی ایم ایف ان کو کہہ رہا ہے کہ وہ متکبر ہیں اور تیاری کیے بغیر منہ اٹھا کرآجاتے ہیں۔ واضح رہے وزیرخزانہ اسد عمر نے ملکی مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے آئی ایم ایف سے قرض لینے کیلئے مذاکرات بھی کیے۔لیکن اس کے باوجود بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچی۔ تاہم اب دونوں میں مذاکرات پھر دوبارہ جنوری میں ہوں گے۔ دوسری جانب وزیرخزانہ اسد عمر وزیراعظم عمران خان کے وفد میں ترکی کے دوروزہ دورے پر گئے ہوئے ہیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) برائے کابینہ نے ادی گیس فیلڈ سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کو 25 ملین مکعب کیوبک فٹ اضافی گیس روزانہ فراہم کرنے کی وزارت توانائی پٹرولیم ڈویژن کی تجویز کی منظوری دیدی۔کمیٹی کا اجلاس منگل کو وزیر خزانہ اسد عمر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ وہ یوریا پلانٹس کے پورا سال فعال آپریشن اور تسلسل کیلئے منصوبہ وضع کرے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس اقدام سے کاشتکار برادری کو ان کی طلب کے مطابق کھاد کی مناسب مقدار کی دستیابی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ کمیٹی نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین سے متعلقہ بقایا جات کی ادائیگی کیلئے فنڈز کی فراہمی کی تجویز پر غور کرتے ہوئے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ وہ اس ضمن میں حکمت عملی وضع کرے۔ای سی سی نے کہا کہ یہ ادارہ پاکستان میں انجینئرنگ کے شعبہ کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دے رہا ہے اور اس کی ضروریات کو پورا کرنے سے یہ ادارہ مزید مستحکم ہو گا۔