ساہیوال واقعہ پر جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، فوجی عدالتوں کے حوالے سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا جب معاملہ سامنے آئے گا دیکھیں گے، 180 ارب کے ٹیکس مزید لگانے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، رانا ثناء اللہ

 
0
369

اسلام آباد جنوری 23 (ٹی این ایس): مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی رانا تنویر حسین اور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعہ پر جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، فوجی عدالتوں کے حوالے سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا جب معاملہ سامنے آئے گا دیکھیں گے، 180 ارب کے ٹیکس مزید لگانے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، ہم ٹیکسز کے خلاف ہیں اور ان کا راستہ روکیں گے۔بدھ کو مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی مریم اورنگزیب اور رانا ثناء اللہ کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ سانحہ ساہیوال نے پوری قوم کو بے چینی اور خوف کی کیفیت میں مبتلا کیا ہے۔ وزیراعظم کا ٹویٹ کچھ اور تھا صوبائی وزیر کا بیانیہ کچھ اور تھا۔ صوبائی وزراء نے واقعہ کا دفاع کرنے کی کوشش کی۔ہم جے آئی ٹی رپورٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ یہ رپورٹ پارلیمان کے ساتھ بھی مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کو بے قصور مگر آپریشن کو سو فیصد درست قرار دیا جا رہا ہے۔ کوشش کی گئی ہے کہ واقعہ کے ذمہ داران کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔ وزراء نے جو موقف دیا اس میں مرنے والوں کو دہشت گرد قرار دیا تھا، اب کہا جارہا ہے کہ ذیشان پر شک ہے جبکہ باقی بے گناہ تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ذیشان واحد دہشت گرد ہے جس کو مارنے کے بعد دہشت گردوں سے رابطے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایف آئی آر سے پہلے ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا تھا، پھر بھی اس میں ان کے نام نہیں لکھے گئے۔ ماڈل ٹائون واقعہ پر شہباز شریف نے موقع پر موجود تمام عہدیداران کو بتا دیا تھا۔ ماڈل ٹائون واقعہ کو سیاسی رنگ دیا گیا اور اسے حکومت گرانے کے لئے استعمال کیا۔فرانزک ٹیم کو ایک ہفتہ تک جگہ کا معائنہ نہیں کرنے دیا گیا تھا۔ ماڈل ٹائون معاملے کا ٹرائل ہو رہا ہے۔ قوم کو معلوم ہونا چاہیے جس دن یہ واقعہ ہوا اس دن دوسری طرف وزیراعلیٰ کے روٹ پر 1200 افراد ڈیوٹی پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منی بجٹ حکومت کا دوسرا منی بجٹ ہے۔ پہلے بھی 20 ارب کا منی بجٹ پیش کیا گیا جس میں یہ ناکام ہوئے۔ اب 180 ارب کے ٹیکسوں سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ساہیوال واقعہ کے بعد نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ اب ماڈل ٹائون کا حوالہ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعہ پر حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ذمہ داروں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیور ذیشان کو دہشت گرد قرار دے کر مارنے کے بعد تین دن سے اس کا دہشت گردوں سے تعلق جوڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس وصول کرنے میں ناکام ہو رہی ہے ۔ اب 180 ارب کے ٹیکس مزید لگائے جارہے ہیں۔ اس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ اپوزیشن کا موقف ہے کہ ہم ٹیکسز کے خلاف ہیں اور ان کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا جب معاملہ سامنے آئے گا دیکھیں گے۔