وفاقی ترقیاتی ادارے میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف فیصلہ کن کاروائی کا آغاز کب ہو گا فیصلہ نہیں ہو سکا، شہر اقتدار کا بجٹ بلوچستان کے ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہونے کے باوجود کرپشن نے اس ادارے کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا

 
0
321

اسلام آباد فروری 04 (ٹی این ایس): چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی وفاقی ترقیاتی ادارے میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف کاروائی کا آغاز کب کریں گے فیصلہ نہیں ہو سکا انتظامی امور میں خصوصی مہارت کے حامل عامر احمد علی کیلئے اہم عہدوں پر تبدیلیاں ناگریز ہیں سی ڈی اے میں موجود بری شہرت کے حامل کرپٹ افسران کو عہدوں سے ہٹانا چیئرمین سی ڈی اے کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے وفاقی ترقیاتی ادارے کے شبعہ اسٹیٹ اور پلاننگ کے اعلی افسران گزشتہ کئی سال سے بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں چیئرمین سی ڈی اے کی تعیناتی سے چند روز قبل ہی سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ و بحالیات میں تعینات ڈائریکٹر توقیر نواز اعوان کرپشن سے متعلق سوالات پر صحافی پر حملہ کر دیا تھا خصوصی مقاصد کے حصول کیلئے وفاقی ترقیاتی ادارے میں لائے گئے ممبر سٹیٹ کے خلاف کاروائی کب ہو گی چیئرمین سی ڈی اے نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے کنگ حماد یونیورسٹی الاٹمنٹ میں مبینہ طور پر 5 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث سی ڈی اے کے شعبہ سٹیٹ اور لینڈ و بحالیات کے افسران عہدوں پر موجود ہیں کنگ حماد یونیورسٹی الاٹمنٹ میں 383 کا۔بی یو پی تیار کرنے والے نائب تحصیلدار یاسر کو عہدے سے ہٹانے والے ممبر سٹیٹ اور ڈرائیکٹر لینڈ و بحالیات توقیر نواز اعوان جو 383 کے بی یو پی کو 783 کرکہ 400 پلاٹس کا ہیر پھیر کرنے کے باوجود آج بھی عہدوں پر موجود ہیں وفاقی دارلحکومت کے 90 کی دھائی میں شروع ہونے والے سیکٹرز آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ وفاقی ترقیاتی ادارے کے شعبہ لینڈ و بحالیات میں تعینات ممبر سٹیٹ کی سرپرستی میں آج بھی متاثرین کا خون چوس رہے ہیں جبکہ اسلام آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب ممبر قومی اسمبلی اور معاون خصوصی علی نواز اعوان بھی معنی خیز خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں یاد رہے توقیر نواز اعوان نے اسلام آباد کے مارگلہ ٹاون میں خالی زمین پر لوٹ مار کی رقم سے مبینہ طور پر 3 گھروں کی تعمیر اور ڈیرہ اسماعیل خان کی پوش ہاوسنگ سوسائیٹی فیصل ٹاون،رحیم یار خان کے علاقے سرکلر روڈ پر اپنے قریبی عزیز و اقارب اور ملازمین کے نام پر اربوں روپے کی جائیدادیں بنانے سے متعلق سوال پر صحافی پر حملہ کر دیا تھا ممبر سٹیٹ کی ایما پر سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ سے لینڈ و بحالیات لائے گئے توقیر نواز اعوان مبینہ طور پر اس سے قبل سیکٹر آئی 14 میں بھی کروڑوں روپے کے پلاٹس کی ہیر پھیر میں ملوث پائے گئے تھے ذرائع نے ٹی این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات کے اعلان کے بعد ہی ممبر سٹیٹ نے ان اداروں میں موجود کالی بھیڑوں سے ڈرائیّکٹر لینڈ کی مبینہ ڈیل کروا دی تھی جہاں مبینہ طور پر بھاری رقوم کے عوض انھیں فری ہینڈ دے دیا گیا تھا