اسلام آباد فروری 06 (ٹی این ایس): مولانا فضل الرحمان حکومت کے خلاف نواز زرداری اتحاد قائم کروانے میں ناکام ہو گئے۔مولانا فضل الرحمان نے اپنی ناکامی کے بعد نواز زرداری اتحاد کے لیے کوششیں ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کا حالیہ الیکشن بڑی بڑی سیاسی جماعتوں کے لیے بری خبر بن کر آیا۔پاکستانی سیاست کے بڑے بڑے برج اس الیکشن میں الٹ گئے اور سیاست کے منجھے ہوئے نام پہلی مرتبہ ایوان سے باہر رہ گئے۔ایسے ہی بڑے ناموں میں سے ایک نام جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے سربراہ اور حالیہ انتخابات میں ایک مرتبہ دوبارہ منظرعام پر آنے والی متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں۔انہیں پاکستان تحریک انصاف کے علی امین گنڈاپور نے انتخابات میں شکست دی ۔مولانا فضل الرحمان نے اپنی شکست کو قبول نہ کرتے ہوئے دھاندلی کے الزامات لگائے اور بعد ازاں منعقد ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کو مسترد کردیا اور حلف نہ اٹھانے کی بات کی ۔تاہم اس کے بعد اتحادیوں سے مشاورت سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلیوں میں جاکر حلف لیا جائے اور وہاں اس معاملے کو اٹھایا جائے۔اس کے بعد بھی مولانا فضل الرحمان کے بیٹے کو قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات میں شکست ہوئی جبکہ ان کے بھائی کو بھی افغان کمشنر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہوا۔تاحال مولانا فضل الرحمان کے برے دن ختم ہونے پر نہیں آئے گزشتہ اتوار کو وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری کا عندیہ دے دیا۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے پہلے دن سے ہی حکومت کے خلاف نواز زرداری اتحاد کی کوششیں شروع کر دی تھیں جس میں تاحال مولانا فضل الرحمان کامیاب نہیں ہو سکے ۔تاہم تازہ ترین خبر کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اپنی اس ناکامی کو تسلیم کرلیا۔سلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان دوریاں ختم کرانے کیلئے اب کوشش نہیں کررہا، اب صرف خواہش ہے کہ دونوں کے درمیان دوریاں ختم ہوجائیں۔