قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ کشمیر میں 2نوجوان شہید

 
0
458

وادی میں انٹرنیٹ سروس بند ‘مظاہروں کو روکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے دفعہ144نافذ کردی. ریاستی دہشت گردی کے خلاف کشمیری تاجروں کی ہڑتال

سری نگر فروری 22 (ٹی این ایس): قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا اور سوہ پور میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے‘اسی طرح سوپور میں بھی ایک کشمیری نوجوان بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہوگیا ہے. تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا میں بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران کشمیری نوجوان کو شہید کردیا جبکہ ایک نہتا کشمیری نوجوان سوہ پورکے علاقے میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہوا ہے .کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے.انتہا پسندوں کے کشمیریوں پر حملوں اور بھارتی جارحیت کےخلاف کشمیری تاجروں نے آج مقبوضہ وادی میں کاروبار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے.مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، قابض بھارتی فوج نے آج بھی مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں کا محاصرہ کررکھا ہے اور گھر گھر تلاشی لی جا رہی ہے‘قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر کے دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے.انتہاپسندوں کے کشمیریوں پر حملے اور بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیری تاجروں کی اپیل پر لال چوک سمیت سری نگر کے مختلف علاقوں میں آج دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں ، بھارتی مظالم کے خلاف لال چوک پر احتجاج بھی کیا جائے گا. برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلوں نے 19 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کشمیری ماﺅں کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے بچوں نے بھارتی فوج کے آگے سرینڈر نہ کیا تو انہیں مار دیا جائے گا.لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلوں کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو آپریشن کر کے مارا جاچکا ہے. واضح رہے کہ تین روز قبل قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 4 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا. دوسری جانب بھارت نے مقبوضہ کشمیر انتظامیہ میں سرکاری افسران کے بڑے پیمانے پر تبادلے شروع کر دیے، دو روز کے دوران 53افسران کا تبادلہ کر دیا گیا ہے.بدھ کو جموں کشمیر انتظامیہ نے 43افسران کے تقرر اور تبادلوں کا حکم جاری کیا، جس میں 33کشمیر انتظامیہ کے افسران اور ایک بھارتی انتظامیہ کا افسر شامل ہے. مقبوضہ وادی انتظامیہ کے دو مسلمان افسران بھارت کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنے عہدوں سے مستعفی بھی ہوگئے ہیں، جن میں فاروق احمد شاہ بھی شامل ہیں جبکہ بھارتی سپریم کورٹ میں کشمیری طلبا پرحملوں کی درخواست پر سماعت کی گئی،بھارتی سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور 10 ریاستوں کونوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے.ادھر پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن سے ہونے والی انٹرا کشمیر ٹریڈ بحال ہو گئی. ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی کے مطابق تجارتی سامان کے لیے دو دن بند رہنے والا پونچھ کا راستہ کھول دیا گیا ہے جس کے بعد پاک بھارت تجارت بحال ہو گئی ہے. ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی کا مزید کہنا ہے کہ پونچھ کے راستے سامان سے لدے 34 ٹرک آزادکشمیرمیں داخل ہوئے ہیں جن پر ٹماٹر، انناس سمیت دیگر اشیاء موجود ہیں. ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ خشک میوہ جات اور دیگر سامان سے بھرے19 ٹرک مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوئے ہیں.