وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کا چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، اجلاس میں تمام شعبوں کے ڈائریکٹرز نے شرکت کی اپنے اپنے شعبہ کے متعلقہ تفصیلات سے آگاہ کیا۔

 
0
423

اسلام آباد مارچ 21 (ٹی این ایس):  وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) نے فیصلہ کیا ہے کہ ادارے کے تعطل کا شکار  مسائل جن میں عرصہ دراز سے زیر التوا ء محکمانہ انکوائریاں، ملازمین کی ترقیاں و ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو ترجیح بنیاد پر تیز کیا جائے نیز گاڑیوں کی الاٹمنٹ کے لیے یکساں اور واضح پالیسی مرتب کی جائے۔ اس ضمن میں چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل (ایڈمن)، ڈائریکٹر جنرل (ایچ آر ڈی) ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (لاء) اور ڈائریکٹر ایچ آرڈی بھی موجود تھے۔ تمام شعبوں کے سربراہوں نے اجلاس کو اپنے اپنے شعبہ کے متعلقہ تفصیلات سے آگاہ کیا۔

چیئرمین سی ڈی اے نے اجلاس کے دوران مشکلات، رکاوٹوں اور انکوائری افسران کی سست روی کا نوٹس لیا اور 75 التواء کا شکار انکوائریوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے تمام شعبوں کے سربراہان کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ کے دوران زیر التواء انکوائریوں کو باقاعدگی کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں مختص وقت میں کوتاہی کے حامل انکوائری افسران کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لانے کے علاوہ انکی سالانہ پرفارمنس میں بھی اسکے اندراج کو یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس میں گزیٹڈ اور نان گزیٹڈ ملازمین کی اسناد کی متعلقہ تعلیمی اداروں سے تصدیق کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی گئی کہ اس عمل کو فی الفور متعلقہ اداروں / شعبوں / ایجنسیوں سے رابطہ کر کے مکمل کیا جائےاور ایک ہفتہ کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر ہیومن ریسورس اور ڈائریکٹر کوآرڈینیشن پر مشتمل کمیٹی ایک ہفتے جامع رپورٹ پیش کرے گی اور تمام اداروں، شعبوں اور ایجنسیوں سے رپورٹس موصول ہونے پر ترجیحی بنیاد پر دو ہفتوں کو اندر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس کے دوران ایڈمنسٹریشن ونگ کو ہدایت کی گئی کہ وہ جامع پالیسی مرتب کرے جس کے تحت ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کے ذریعے باقاعدگی کے ساتھ سی ڈی اے افسران اور ملازمین کی ترقیوں کو سالانہ بنیادوں پر یقینی بنایا جا سکے اور ان ترقیوں سے قبل ترقی کے عمل کے لیے متعلقہ ضروری کاروائی اور  سنیارٹی کے مسائل کو جلد حل کیا جائے۔

اجلاس کے دوران ادارے میں سی ڈی اے کی گاڑیوں کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے ایک یکساں پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ باقاعدہ قوانین کا اطلاق یقینی بنایا جا سکے اور کیٹیگری کے مطابق فیول کی فراہمی ٪10 کفایت کے ساتھ قابل عمل ہو سکے۔ مزید برآں گاڑیوں کی الاٹمنٹ کے لیے سنیارٹی کی بنیاد، فیلڈ ڈیوٹی اور حکومت کے مونیٹائزیشن  قوانین کے تحت طریقہ کار کو وضح کیا جائے۔

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا ہے کہ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے قوانین کے اطلاق اور گڈ گورننس کو ادارے میں یقینی بنایا جاے۔