سی ڈی اے نے 06 ملازمین کو بوگس اور جعلی ڈگری رکھنے پر ملازمت سے برطرف کر دیا

 
0
444

اسلام آباد اپریل 02 (ٹی این ایس): سی ڈی اے نے 06 ملازمین کو بوگس اور جعلی ڈگری رکھنے پر میجر پنلٹی(Major Penalty) دیتے ہوئے ملازمت سے برطرف کر دیا ہے ۔ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس ضمن میں باقاعدہ آفس آرڈرجاری کر دیا ہے۔ان ملازمین کے خلاف سی ڈی اے کے سروس ریگولیشن 1992 کی شق8.04(1)(b)(iii) کے تحت کاروائی عمل میں لائی گئی۔
سی ڈی اے کے گزٹیڈ اور نان گزٹیڈملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل ایک عرصہ سے تعطل کا شکار تھا تاہم سی ڈی اے کی موجودہ انتظامیہ نے گذشتہ ماہ کے آخر میں متعلقہ شعبوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام زیرِ التواء امور کے حل بالخصوص ڈگریوں کے تصدیق کے عمل کو تیز کرتے ہوئے جلد از جلد رپورٹ انتظامیہ کو پیش کی جائے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر ہیومین ریسورس اور ڈائریکٹر کوآرڈینشن پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی تاکہ ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو حتمی شکل دی جا سکے۔ متعلقہ شعبوں اور اداروں کی طرف سے مذکورہ ملازمین کی تعلیمی اسناد کی بوگس اور جعلی ہونے کی رپورٹس پر ایکشن لیتے ہوئے سی ڈی اے قوانین کے مطابق ان ملازمین کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔ ان ملازمین کو پہلے اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرنے کے علاوہ ذاتی شنوائی کا بھی موقع دیا گیا مگر وہ اپنی اسناد کو اصل ثابت نہ کر سکے۔ اسی طرح ایک اور ملازم جو سی ڈی اے سروس سے ریٹائر ہو چکا ہے اسکی پنشن 5 ویں سکیل کے ابتدائی درجہ پر فکس کی گئی جبکہ گریڈ 11 میں اس ملازم کو ملنے والے مالی فوائد کی رقم کو مذکورہ ملازم کی پنشن سے ریکور کیا جائے گا۔ مذکورہ ملازمین کو سی ڈی اے سروس ریگولیشن 1992 ؁ء کی شق نمبر 20.01 کے تحت فیصلے کے خلاف اپیل کا حق بھی دیا گیا ہے۔
سی ڈی اے کی موجودہ انتظامیہ ایک عرصہ سے التواء کے شکار اسناد کی تصدیق کے عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پر عزم ہے۔ ڈگری ویریفیکیشن سیل کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسناد کی تصدیق کے عمل کو مزید تیز کیا جائے۔ سی ڈی اے نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ادارے کے انتظامی معاملات میں مزید بہتری لانے کے لیے موئثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔