اعلیٰ تعلیمی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور نئی نسل کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید تعلیم اور سائنسی شعور سے لیس کرنا ہے،گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی

 
0
367

کوئٹہ اپریل 13 (ٹی این ایس): گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ صوبے کو معاشی اور سیاسی پسماندگی سے نکالنے اور ترقی یافتہ دنیا کے ساتھ ہم قدم کرنے کے لیے سب سے اہم ضرورت اعلیٰ تعلیمی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور نئی نسل کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید تعلیم اور سائنسی شعور سے لیس کرنا ہے ،یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز گورنرہائوس کوئٹہ میں ہائرایجوکیشن کمیشن کے اکریڈیشن /انسپیکشن کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،وفد پرنسپل سی ایم ایچ لاہورمیجر جنرل عبدالخالق نوید ،وائس چانسلر بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی ،ذوالفقار شہید میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر حسن عباس ظہیر،ڈائریکٹر جنرل اکریڈیشن اینڈ سرٹیفکشن ایچ ای سی اسلام آباد ڈاکٹر طاہر عباس زیدی اور ہائرایجوکیشن کمیشن ریجنل سینٹر سمیت بولان میڈیکل یونیورسٹی کے پرنسپل اور ڈین فیکلٹیز پر مشتمل تھا ۔
اس موقع پرگورنر بلوچستان نے کہا کہ ہمارے مسلسل جدوجہد اور بھر پور توجہ کے باعث بلوچستان کے تمام یونیورسٹی کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے ،اعلیٰ تعلیم کو فروغ ملا ہے تعلیمی امور معاملات اور درس وتدریس کو پروان چڑھانا شروع ہوا ہے گورنر بلوچستان نے کہا کہ موجودہ وائس چانسلر بولان یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز اور ان کے ٹیم کی صلاحیتوں ،کاوشوں اور خدمت خلق کے جذبے ولولے کو دیکھ کر یہ بات یقین کے ساتھ کی جاسکتی ہے کہ بہت جلد یہاں سے میڈیکل سائنسز میں نہ صرف پی ایچ ڈی اسکالرز پیدا ہونگے بلکہ ملک کے دیگر یونیورسٹیوں میں بھی یہاں کے اسکالرز خدمات سرانجام دینگے ۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے فنڈز میں اضافہ اور ان کی بروقت ادائیگی سے کئی مثبت اور تعمیر اثرات مرتب ہونگے۔گورنر نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حکام صوبائی حکومت اور وائس چانسلر صاحبان کے درمیان مسلسل اور محترک رابطہ کی ضرورت پرزور دیا،قبل ازیں مذکورہ ٹیم نے بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسزاور بی ایم سی ہسپتال کا دورہ بھی کیاٹیم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ادارے کی کارکردگی اور درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔