ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کسی دباؤ یا سفارش کوخاطر میں نہیں لایا جائے گا‘جسٹس (ر) جاوید اقبال

 
0
303

اسلام آباد اپریل 17 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کسی دبائو یا سفارش کوخاطر میں نہیں لایا جائے گا ،نیب کا کسی جماعت ، گروہ اورفرد سے تعلق نہیں،چنددنوں میں کروڑ پتی بننے والوں کو سوچنا چاہیے کہ کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی ،میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اور ہائوسنگ سوسائٹیوں کے متاثرین کی رقوم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے ہم نے ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بنادیا اور اب کسی کو مستقبل میں ڈبل شاہ نہیں بننے دیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب لاہور میں فیروز پور سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں تقریباً 3 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملک کی ترقی وخوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ۔ نیب احتساب سب کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کو پکڑنے کے لئے پرعز م ہے ،نیب کی موثر انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی اور شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان کے کرپشن پر سیپشن انڈیکس میں مسلسل کمی آرہی ہے ،پلڈاٹ ، مشعال ، گیلانی اینڈ گیلپ سروے ، ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل اور عالمی اقتصادی فورم جیسے معتبر عالمی اور قومی ادارون نے نیب کی کوششوں کی تعریف کی ہے ۔
انہوںنے کہاکہ نیب گزشتہ ایک سال کے دوران مکمل پیشہ واریت ، شفافیت ، جذبہ ، عزم اور میرٹ پر کام کیا ہے جس کیلئے نیب افسران نے اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کیا ہے جس کے باعث نیب ایک فعال اینٹی کرپشن کاادارہ بن چکا ہے ۔نیب کے مقدمات میں ٹرائل کورٹ میں مجموعی سزا کی شرح 70فیصد سے زائد ہے ۔2018کے دوران دیگر اینٹی کرپشن اداروں کے مقابلہ میں نیب کی کارکردگی شانداررہی ہے ،نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک لوٹے گئے 303ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ ریکارڈ کامیابی ہے ،نیب کے 900ارب روپے مالیت کے 1210بدعنوانی کے ریفرنس مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔
انہوںنے کہاکہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے ،نیب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں میں بدعنوانی کی روک تھام اور نگرای میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں ۔نیب نے راولپنڈی بیورو میں پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے ۔
نیب نے مقدمات کو موثر انداز میں نمٹانے کیلئے شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائری ،انویسٹی گیشن اور احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر نے کیلئی10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے ۔جاوید اقبال نے کہا کہ سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے ڈائریکٹر ، ایڈیشنل ڈائریکٹر ، انویسٹی گیشن آفیسر اور لیگل کونسل پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے ۔
اس سے نہ صرف نیب کی کارکردگی میںبہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی فرد تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا ۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے نتائج حوصلہ افزا ہیں ۔انہوںنے کہاکہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے فیس نہیں بلکہ کیس کو دیکھنے کی پالیسی اپنائی ہے ۔ نیب کا کسی جماعت ، گروہ اورفرد سے تعلق نہیں ۔ نیب ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کرتا ہے ۔چیئرمین نیب نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ نیب کی تحویل میں کسی کو ہتھکڑی نہیں لگائی جائے گی ۔
نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر زیرو ٹالرنس اورخود احتسابی ہماری اولین ترجیح ہے ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے پرکشش اشتہارات کا ریگولیٹرز کو بخوبی جائزہ لینا چاہیے ۔ بعض ہائوسنگ سوسائٹیوں کے پاس زمین تک نہیں اور نہ ہی متعلقہ سوسائٹی نے این او سی یا پھر لے آئوٹ پلان منظور کروایا ہوتا ہے مگرو ہ ساہ لوہ عوام کو جعلی بروشرز اور فارمز کے ذریعے لوٹتے ہیں جسکا ریگو لیٹرز کو نوٹس لینا چاہیے اور غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف قانون کے مطابق بروقت کارروائی عمل میں لانا انکے فرائض میں شامل ہے ۔
انہوںنے عوام سے بھی کہا کہ وہ پورے اطمینان اورتسلی کے بعد صرف اورصرف قانون کے مطابق کام کرنے والی ہائوسنگ سوسائٹیوں میں ا پنی سرمایہ کاری کریں ۔انہوںنے کہاکہ رزق حلال میں ہمیشہ برکت ہوتی ہے چنددنوں میں کروڑ پتی بننے والوں کو سوچنا چاہیے کہ کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی اور جو لوگ بھی اس دنیا سے گئے ہیں وہ خالی ہاتھ گئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ جنہوںنے عوام کی عمر بھر کی جمع پونجی لوٹ کر ان کو نہ پلاٹ دئیے ہیں اور نہ ہی رقوم واپس کی ہیں اب نیب ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان کے خلاف کارروائی کررہا ہے ۔
نیب قانون ، میرٹ ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بلاامتیاز احتساب پر یقین رکھتا ہے اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کسی دبائو یا سفارش کوخاطر میں نہیں لایا جائے گا ۔ قبل زیں ڈی جی نیب لاہور شہزادسلیم نے اپنے خطاب میں کہاکہ نیب لاہور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی قیاد ت میں عوام کی نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے ہاتھوں لوٹی گئی رقم واپس متاثرین کو دلانے کیلئے دن رات کوشا ں ہے نیب لاہور نے اپنے قیام سے 2017تک تقریبا 10ارب روپے متاثرین میں تقسیم کئے جاچکے ہیں جبکہ بلاواسطہ ریکوری اس کے علاوہ ہے جس کی مالیت تقریب5ارب 33کروڑ روپے و ہ بھی متاثرین میں تقسیم کئے جاچکے ہیں ۔
نیب نے ان تمام کیسز میں215ملزما ن کو گرفتار کیا ۔ نیب لاہور نے چیئرمین نیب کے ویژن کے مطابق نیب لاہورمیں ایک پریوینشن کمیٹی کا قیام عمل لایا جاچکا ہے جس میں ایل ڈی اے ، ٹائو ن مینجمنٹ اتھارٹیز ، سوسائٹیز ممبران ، اور نیب افسرا ن مل کر غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے کلاف بھرپور اقدامات کررہے ہیں ۔ چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور شہزادسلیم کی سربراہی میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا اور امیدظاہر کی کہ نیب لاہور مستقبل میں بھی بدعنوان عناصر عوام کی لوٹی گئی رقوم برآمد کر کے متعلقہ متاثرین میںبروقت تقسیم کرے گا ۔