پاکستان کی خارجہ پالیسی ملکی مفاد کے عین مطابق ہے ٗ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط اور مثبت ہیں ٗ سرتاج عزیز

 
0
520

اسلام آباد جولائی19(ٹی این ایس):وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امورپرسرتاج عزیز نے کہاہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ملکی مفاد کے عین مطابق ہے ٗ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط اور مثبت ہیں ٗ پاکستان نے کبھی اپنے مفادات پر نہ سمجھوتہ کیا ہے اور نہ ہی کریگا ٗ امریکہ کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات قائم کرنے اور اختلافات دور کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔بدھ کو سینٹ اجلاس میں سینیٹر تاج حیدر اور دیگر سینیٹرز کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک اپنی خارجہ پالیسی بدلتے ہوئے حالات کے مطابق اختیار کرتے ہیں ٗانہوں نے کہا کہ اتحاد بدلتے اور تبدیل ہوتے رہتے ہیں جبکہ مفادات ایک ہی رہتے ہیں۔

پاکستان نے کبھی بھی اپنے مفادات پر نہ تو سمجھوتہ کیا ہے اور نہ ہی کرے گا اور ہم بدلتے ہوئے حالات کے مطابق چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تمام ممالک بدلتے ہوئے مجموعی حالات کے مطابق اپنی خارجہ پالیسیاں بناتے ہیں اور کوئی بھی ملک اپنی خواہشات اور ترجیحات کے مطابق چلنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر بدلتے ہوئے بین الاقوامی ماحول میں ہمیں مشرق وسطیٰ کی صورتحال، اقتصادی اور سیاسی مرکز یورپ اور مغرب سے مشرق کی طرف بتدریج منتقلی جیسی صورتحال سے ہم آہنگ رہیں گے اور رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی بدلتے ہوئے حقائق سے پوری طرح مطابقت رکھتی ہے اور قومی مفاد کے مطابق ہم نے ان تبدیلیوں کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک عشرے تک پابندیوں کا سامنا کیا لیکن قومی مفاد پر سمجھوتہ کئے بغیر ہم نے دباؤ کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب دینے کا وقت آیا تو عالمی دباؤ کے باوجود پاکستان نے اس کا جواب دیا۔ اس حوالے سے اختلافات کے باوجود پاکستان نے امریکہ کے ساتھ اپنے مثبت تعلقات برقرار رکھے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ بالخصوص ہمارے خطے میں سٹریٹجک استحکام کے حوالے سے ہمارے خدشات اور اختلافات ہیں لیکن بین الاقوامی تعلقات کسی ایک جگہ محدود نہیں رہتے۔ ہم امریکہ کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات قائم کرنے اور اختلافات دور کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی معاملات کو ہم دیکھیں تو ہمیں ہمارے خطے اور مسلمان دنیا میں بالخصوص غیر یقینی اور بے چینی کی کیفیت نظر آتی ہے۔ اس کے مقابلے میں پاکستان نے پچھلے چند سالوں میں دہشت گردی پر قابو پانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ہم نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں کی ہیں۔ قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک سے اپنا ہزاروں مربع کلو میٹر کا علاقہ خالی کرایا ہے اور اقتصادی بحالی کی طرف پیشرفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کا مقصد امت مسلمہ کا اتحاد ہے اور ہم ثالثی اور مصالحت کو فروغ دینے کی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کے حوالے سے سعودی عرب نے قدم اٹھایا ہے اور اس کا مقصد انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف خفیہ معلومات اور تربیت کا بیانیہ قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے قریبی تعلقات اور انسداد دہشت گردی کے خلاف ہمارے تجربہ کے حوالے سے یہ ایک فطری بات تھی کہ ہم اتحاد کا حصہ بنے اور دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی لعنت کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط اور مثبت ہیں۔ صدر روحانی نے مارچ 2016ء اور مارچ 2017ء میں پاکستان کا دورہ کیا۔ ہمارا اقتصادی تعاون بڑھ رہا ہے اور ہم نے گوادر اور چاہ بہار بندرگاہوں کو سسٹر پورٹس بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بیلٹ اینڈ روڈ نظریئے کا بھی حصہ ہے اور آئندہ سالوں میں ہمارے رابطے مزید فروغ پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آیت اﷲ خامنائی نے حالیہ بیانات میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد کی حمایت کی ہے جس کا دفتر خارجہ نے خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جغرافیائی اور اقتصادی صورتحال اب بین الاقوامی تعلقات کا بنیادی محور ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ اقدام اس کا واضح عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان چین کی اپیل مشترکہ مفادات کی کمیونٹی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں رواں سال کے اوائل میں ای سی او سربراہ کانفرنس کا کامیاب انعقاد شنگھائی تعاون تنظیم کی ہماری رکنیت، روس کے ساتھ ہمارے تعلقات کا فروغ اور یورپی یونین کے ساتھ جی ایس پی پلس کا معاہدہ بدلتے ہوئے نئے بین الاقوامی ماحول کے عین مطابق ہے اور یہ کامیابیاں اس تاثر کی مکمل طور پر نفی کرتی ہیں کہ پاکستان تنہائی کا شکار ہے۔