اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اسلام آباد میں جدید طرز کے جوڈیشل کمپلیکس کے تعمیر کی رٹ پر نوٹس جاری کردیا، سماعت 23مئی تک ملتوی

 
0
304

اسلام آباد مئی 14 (ٹی این ایس): اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد میں جدید طرز کے جوڈیشل کمپلیکس کے تعمیر کی مفاد عامہ کی رٹ پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 23مئی تک ملتوی کردی۔ راجہ صائم الحق ایڈووکیٹ نے اسلام آباد کی ضلعی شرقی و غربی عدالتوں کے لیے علیحدہ علیحدہ جدید سہولیات سے آراستہ جوڈیشل کمپلیکس کی جلد از جلد منظوری و تعمیرات شروع کرنے کے لیے عوامی مفاد میں رٹ دائر کی ہے۔
رٹ میںوفاقی حکومت، سیکرٹری قانون، چیف کمشنر، ہائی کورٹ و ضلعی بار کے صدور کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد جس کی آبادی 1.5 ملین لوگوں پر مشتمل ہے اور یہ شہر اقوام عالم کے لئے وطن عزیز کا چہرہ تصور کیا جاتا ہے جہاں آج اس جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بھی کاغذات میں تو اسلام آباد کی ضلعی عدالت کو شرقی و غربی حصوں میں تقسیم تو کر دیا گیا مگر یہاں وکلاء اور ججوں کے لیے کوئی بھی انتظام نہیں ہے جبکہ پورے ملک میں ہر جگہ عدالت کے لیے جوڈیشل کمپلیکس موجود ہونا ایک واضح امتیازی سلوک کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ریاست پاکستان آرٹیکل 37 جوریاست پر اپنے شہریوں کو فوری اور سستا انصاف کی فراہمی کی ذمہ داری سونپتا ہے۔ بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی کی وجہ سے بینچ و بار کی کارکردگی کو شدید نقصان پہنچا اور آج ماتحت عدالتوں میں 66 ہزار مقدمات زیر التوا ہیں جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بنچ و بار ملکر اس انتہائی اہم مفاد عامہ مسئلہ کو جنگی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ فاضل عدالت نے انتظامیہ کے رویہ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے جواب طلبی و مزید کارروائی کے لئے کیس 23 مئی کیلئے ملتوی کردیا۔