گیارہ سالہ”فرشتہ”کی لاش 5 روز بعد برآمد زیادتی کے بعد قتل کا اندیشہ لواحقین کا پولیس کے خلاف احتجاج وفاقی وزیر داخلہ نے رپورٹ طلب کر لی

 
0
1303

اسلام آباد مئی 21 (ٹی این ایس): پولیس اسٹیشن شہزاد ٹاون کے علاقے علی پور بینک سٹاپ کے نزدیکی علاقے سے چند روز قبل لاپتہ ہونے والی مزدور کی بیٹی گیارہ سالہ”فرشتہ”کی لاش نواحی علاقے جگیوٹ کے جنگل سے برآمد ہو گئی فرشتہ 15 مئی کو گھر کے قریب سے پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی جس کی بروقت اطلاع پولیس اسٹیشن شہزاد ٹاون کو دے دی گئی تھی مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل ہونے والی فرشتہ کے لواحقین کے مطابق پولیس اسٹیشن شہزاد ٹاون کا عملہ قانونی کاروائی میں لیت ولعل سے کام لیتا رہا جبکہ ایس ایچ او شہزاد ٹاون مسلسل 5 روز تک انھیں تھانے کے چکر لگواتے رہے اور وقوعے کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی۔

جبکہ گزشتہ روز معصوم فرشتہ کے عزیز و اقارب کے احتجاج کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی نامعلوم افراد نے گیارہ سالہ فرشتہ کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکہ لاش جگیوٹ کے جنگل میں پھینک دی تھی گیارہ سالہ فرشتہ کے والدین پاکستان کے ماتحت قبائلی علاقے مہنمد ایجنسی سے تعلق رکھتے ہیں جو گزشتہ دو روز سے سراپا احتجاج ہیں زیادتی کے بعد قتل کی گئی گیارہ سالہ فرشتہ کے عزیز و اقارب کے مطابق ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور تدفین کا عمل بھی ملزمان کی گرفتاری سے ہی مشروط ہے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات کے 2 دور مکمل کر چکی ہے تاہم “فرشتہ”کے عزیز و اقارب کے مطابق ملزمان کی گرفتاری تک جاتی رہے گا۔