دہی کھٹی ہونے پر میاں بیوی میں ہونے والے جھگڑے نے دو جانیں لے لیں

 
0
4102

ملتان جون 03 (ٹی این ایس): دہی کھٹی ہونے پر میاں بیوی کے مابین ہونے والے جھگڑے نے دو جانیں لے لیں۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ سیتل ماڑی کے علاقہ محلہ رحمان پورہ کے رہائشی جاوید اقبال اور ارشد نے تقریباً سات سال قبل اپنی بہن ثمینہ کی شادی غلام علی نامی شخص سے کی جو پیشےکے اعتبار سے پلمبر ہے۔ غلام علی کے ثمینہ سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔ شادی کے کچھ عرصہ بعد سے ہی دونوں میاں بیوی کے درمیان گھریلو ناچاقی اور جھگڑا معمول کی بات بن گئی۔
چند روز قبل بھی دونوں میاں بیوی میں جھگڑا ہوا۔جس کے بارے میں معلوم ہوا کہ غلام علی سحری کے لیے دہی لے کر آیا جو کھٹی تھی، جس پر دونوں میاں بیوی میں تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی ہو گئی۔ ہاتھ پائی کے دوران ہی غلام علی نے ثمینہ بی بی کو دھکا دیا تو اس کی آنکھ کے نیچے ایک زخم آ گیا۔ غلام علی سے ہونے والے اس جھگڑے کے بعد ثمینہ کے بھائیوں کو پیغام بھجوایا گیا کہ وہ اپنی بہن کو آ کر لے جائیں، جس کے بعد خاندان کے ایک بزرگ کے ساتھ ثمینہ کو اس کے بھائیوں کے گھر بھجوا دیا گیا۔
لیکن ثمینہ کے بھائیوں نے جب اس کے چہرے اور جسم پر تشدد کے نشانات دیکھے تو انہوں نے اپنے بہنوئی غلام علی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا اور ثمینہ کا میڈیکل کرواکر ویمن پولیس سنٹر ملتان میں غلام علی کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دے دی۔ جہاں سے معاملے کی نزاکت کو مد نظر رکھتے ہوئے کیس کو درست انداز میں ڈیل نہیں کیا گیا اور غلام علی کو دھمکی کے انداز میں ویمن پولیس سینٹر آنے کا کہا گیا۔
غلام علی نے خود کو شہر سے باہر ظاہر کرکے فون بند کر دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس رپورٹ درج ہونے پر ثمینہ کا شوہرغلام علی طیش میں آگیا او روہ اپنے بھائی ظفر اور والدہ زبیدہ کے ہمراہ اپنے سالوں جاوید اقبال اور ارشد کے گھر واقع محلہ رحمان پورا پہنچا، جہاں اس نے چھریوں کے وار کر کے اپنے دو سالوں 55 سالہ جاوید اقبال اور 48 سالہ ارشد کو موت کے گھاٹ اُتار دیا جبکہ کہ ان کے دو بیٹوں 22 سالہ بابر اور 20 سالہ عامر کو شدید زخمی کر دیا۔
اس موقع پر گھر میں موجود دیگر افراد جن میں بچے اور خواتین شامل تھیں ، کی چیخ و پکار پر اہل محلہ جمع ہو گئے۔ جنہوں نے غلام علی کو پکڑ کر ایک کمرے میں بند کر دیا تاہم اس کے باقی ساتھی فرار ہوگئے۔ واقعہ کی اطلاع موصول ہونے پر پولیس تھانہ سیتل ماڑی موقع پر پہنچ گئی۔ ریسکیو 1122 کے ذریعے زخمی بابراور عامر کو نشتر اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ پولیس نے دونوں مقتولین جاوید اقبال اور ارشد کی لاشیں قبضے میں لے کر انہیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا۔
پولیس نے جنونی قاتل کل غلام علی کو حراست میں لیا اور مقتولین کے بھائی محمد انور کی مدعیت میں غلام علی علی اس کے بھائی ظفر اور والدہ زبیدہ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ایس ایس پی آپریشن کاشف اسلم کی ہدایت پر پولیس نے کیس کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ لے کر اس سے تفتیش کی۔ جس سے واردات میں استعمال ہونے والی دو چُھریاں بھی بر آمد کر لی گئیں۔ کیس کے تفتیشی ہومی سائیڈ انسپکٹر فیصل کے مطابق مقدمہ میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ہیں جنہیں بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔