اسلام آباد جون 10 (ٹی این ایس): اتوار کے روز انفورسمنٹ کی خصوصی ٹیم نے مل پور گاؤں کے سامنے مری روڈ کے ساتھ سرکاری اراضی پر بنائی گئی غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کو مسمار کر کے 10 کنال سرکاری اراضی واگذار کرا لی جبکہ سرکاری اراضی پر بنائے گئے دو کمرے اور تین حفاظتی دیواروں (باؤنڈری وال) کو گرا دیا۔ ان تجاوزات کو ایم پی او ڈائریکٹوریٹ کی ھیوی مشینری کی مدد سے گرایا گیا۔ آپریشن میں سی ڈی اے کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے بھی شرکت کی۔ انفورسمنٹ کی ٹیم نے مل پور کے سامنے مری روڈ کے ساتھ سرکاری اراضی پر بنائے گئے گیٹ کو بھی توڑ دیا اس جگہ پر لوگ قبضہ کر رہے تھے تاہم انفورسمنٹ کی خصوصی ٹیم نے فوری کاروائی کر کے گیٹ کو توڑ کر سرکاری اراضی کے حصول کو یقینی بنایا۔
عید الفطر کی 4 جون سے 9جون تک سرکاری تعطیلات میں قبضہ مافیا اور تجاوزات پر کڑی نظر رکھنے کے لیے سی ڈی اے نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے عملے، پولیس اور ھیوی مشینری بشمول ڈرائیورز پر مشتمل خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھیں جنہوں نے تین شفٹوں میں کام کر کے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھر پور آپریشن جاری رکھا اور بالخصوص اسلام آباد کی تمام کچی آبادیوں میں ان تعطیلات کے دوران تعمیرات نہیں ہونے دیں بلکہ ان آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار بھی کیا۔
عید کی تعطیلات کے دوران آپریشن کرنے والی ٹیموں کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم بھی بنایا گیا تھا جبکہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے ضمن میں شہریوں کی شکایات وصول کرنے کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ کو ڈیوٹی آفیسر بھی مقرر کیا گیا تھا جس کے باعث عید الفطر کی تعطیلات میں تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کو موئثر طریقے سے روکا گیا۔
علاوہ ازیں سی ڈی اے کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کی معاونت سے عید الفطر سے ایک روز قبل اور تعطیلات کے دوران بھی بھارہ کہو میں عارضی سٹالز اور تجاوزات کے خلاف بھر پور آپریشن کیا تاکہ مری جانے والی ٹریفک کو رواں رکھا جا سکے کیونکہ ان تجاوزات کے باعث بھارہ کہوکے مقام پر ٹریفک کا بد ترین جام دیکھنے میں آتا تھا تاہم اس سال سی ڈی اے کی موئثر حکمت عملی کے باعث ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھا گیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام نہیں ہوئی اور لوگوں کو مری آنے جانے میں سہولت حاصل ہوئی۔ سی ڈی اے انتظامیہ نے انفورسمنٹ کی خصوصی ٹیموں کی عید الفطر کی تعطیلات کے دوران کی جانے والی کاروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔