جاہل اعظم کو مال غنیمت اور لوٹ مار میں فرق کا نہیں پتا، مولانا فضل الرحمان

 
0
735

اسلام آباد جون 14 (ٹی این ایس): جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ جاہل اعظم کو مال غنیمت اور لوٹ مار میں فرق کا نہیں پتا، ہمارے پاس آئیڈیل ہی صحابہ کرام ہیں،جو موت کا استقبال کرتے تھے،لیکن آکسفورڈ میں پڑھے لوگ ہم پرمسلط کردیے گئے، جن کو دین کا معلوم نہیں۔ انہوں نے آج یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلے سیاسی مخالفین کو لٹیرا کہتے تھے ان نعوذباللہ صحابہ کرام کولٹیرا کہہ دیا۔
مال غنیمت اکٹھا کرنے کو جاہل اعظم نے لوٹ مار سے تعبیر کیاہے۔یہ ہماری آکسفورڈ یونیورسٹی ہے ، جو مسلمان کیلئے اس طرح کا تعلیمی معیار رکھتے ہیں۔ ہمارے پاس آئیڈیل ہی صحابہ کرام ہیں،جو موت کا استقبال کرتے تھے۔جہاں دو نابالغ بچے بھی اصرار کررہے ہیں کہ ہم نے شہید ہونا ہے۔ہم نے بھی جانا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو صحابہ کرام غزوہ بدر میں شریک نہیں ہوسکے، انہوں نے کتنا اصرار کیا کہ غزوہ احد میں ہم نے میدان میں جاکر لڑنا ہے۔
ہم بدر میں بھی شہادت سے محروم ہوگئے، اب آپ ہمیں پھر شہادت سے محروم کررہے ہیں۔صحابہ کرام کا یہ جذبہ تھا۔رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کے جذبے کوسراہا اور ان لیکر احد کے محاذ پرگئے، لشکر جرارکو لے کرگئے۔وہاں پھر شہادتیں ہوئیں،اس طرح کے جذبہ رکھنے والے صحابہ کوتعبیر کرتاہے کہ وہ ڈرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پھر جب فتح ہوئی اور اتنے بڑے لشکر نے جب اسلحہ اور مال غنیمت پھینکا ، تواب صحابہ کرام اس کو جمع کررہے ہیں۔
اس کو لوٹ مار سے تعبیر کررہا ہے۔خداکا خوف کرو، جب تم مذہب نہیں آتا، دین کا نہیں پتا، تومت بولا کرو، بونگی نہ مارا کرو،مغرب کے لٹریچر کو پڑھ کر تم اسلام کی تاریخ بیان کرتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ چیزیں ہیں جو پاکستان میں قابل قبول نہیں ہیں۔ یہ چیزیں ہماری نظریاتی شناخت اور معیشت کیلئے تباہ کن ہیں۔