سابق صوبائی وزیر ملزم سبطین خان دوران انکوائری گرفتار، ملزم محمد سبطین خان کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا

 
0
8658

لاہور جون 14 (ٹی این ایس): ملزم سابق وزیر پر چنیوٹ اور راجوہ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن عور کے غیرقانونی ٹھیکہ جات من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔ ملزم کیجانب سے جولائی 2007 میں میسرز ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنیکے غیرقانونی احکامات جاری کئے۔ نیب کا مؤقف تھا کہ ملزم کی دیگر شریک ملزمان سے ملی بھگت سے ٹھیکہ ای آر پی ایل کو مروجہ قوانین سے انحراف کرتے ہوئے فراہم کیا گیا۔ ای آر پی ایل نامی کمپنی ماضی میں کان کنی کے تجربہ کی حامل نہ تھی پھر بھی ملزم نے ملی بھگت سے اسے کنٹریکٹ فراہم کیا۔ لاہور ہائیکورٹ کیجانب سے کیس ریفر کرنے پر نیب لاہور نے ملزمان کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا۔ پنجاب مائنز ڈیپارٹمنٹ کیجانب سے ٹھیکہ کی بڈنگ کے مراحل میں کسی دوسری کمپنی کو شامل ہی نہ کیا گیا۔ جبکہ پنجاب مائنز نے بظاہرصرف 20 فیصد کی شراکت پر رضامندی ظاہر کی اسطرح یہ جائنٹ وینچر سرعی طور پر غیر قانونی تھا۔ ملزمان کیجانب سے ایس ای سی پی کو منصوبہ کی تفصیلات کبھی فراہم نہ کی گئیں اس دوران منصوبہ پر کام بھی جاری رکھا گیا۔ ملزم محمد سبطین نے چنیوٹ کے اربوں مالیت کے معدنی وسائل 25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کئے۔ نیب لاہور حکام ملزم محمد سبطین خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلیے احتساب عدالت کے روبرو پیش کرینگے۔