وزیرداخلہ آئندہ اجلاس میں نہ آئے تورکنیت معطل کر دیں گے، رحمان ملک

 
0
1822

سیکرٹری داخلہ صاحب! وزیرداخلہ کو بتا دیں، آخری موقع دے رہے ہیں،اس کے بعد شوکازنوٹس جاری کریں گے، ارکان نے شوکاز نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔چئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک
اسلام آباد جون 21 (ٹی این ایس): سابق وزیر داخلہ اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمان ملک نے وزیرداخلہ کو خبردار کیا کہ وزیرداخلہ آئندہ اجلاس میں نہ آئے تورکنیت معطل کر دیں گے،
سیکرٹری داخلہ صاحب! وزیرداخلہ کو بتا دیں، وزیرداخلہ کو ایک آخری موقع دے رہے ہیں، ورنہ شوکاز نوٹس جاری کریں گے، ارکان نے شوکاز نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں خطیب اورمئوذن کے لیے بنائے گئے گھرملازمین کوالاٹ کرنے کا معاملہ زیربحث آیا۔ سی ڈی اے حکام نے کہا کہ اسلام آباد میں خطباء اور مئوذن کے لیے 6 گھر بنائے گئے ہیں۔ جاوید عباسی نے کہا کہ خطیبوں اورمئوذن کے گھرسی ڈی اے دیگرملازمین کو کیوں الاٹ کررہا ہے۔ اس پرسینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ گھر جس مقصد کے لیے بنے ان کو ہی الاٹ ہونے چاہئیں۔
کمیٹی نے موذن اورخطباء کے لیے بنائے گئے سرکاری گھر خالی کرانے کی ہدایت کردی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ گھر خالی کرا کر مئوذن اور خطباء کو الاٹ کیے جائیں۔ کمیٹی ارکان نے اجلاس میں وزیرداخلہ کی عدم شرکت پراظہار ناراضی کیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ وزیرداخلہ کمیٹی کے ایک اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے۔ وزیرداخلہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے۔
جس پر سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ وزیرداخلہ کو ایک موقع دے دیں پھر ایکشن لیں گے۔ سیکرٹری داخلہ صاحب! اگرآئندہ اجلاس میں وزیرداخلہ نہ آئے تو ان کو معطل کردیں گے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں بجٹ 2019-20ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء سید خورشید شاہ نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی وجہ سے تعلیم، صحت، زراعت اوردیگر شعبے شدید دباؤ کا شکار ہیں، اگرچہ آبادی کا شعبہ صوبوں کے پاس ہے لیکن وفاقی بجٹ میں اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے، قرضوں سے نجات کا واحد راستہ زرعی شعبے کو ترقی دے کر ہی نکالا جاسکتا ہے، پی ایس ڈی پی میں ڈیموں کی تعمیر کے لئے بجٹ کا 15 فیصد مختص کردیں تو ہم اس کے حق میں ووٹ دیں گے، جب سیاستدان عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کریں گے تو لوگوں کا ان سے اعتماد اٹھ جائے گا۔