مریم نواز نے شہبازشریف کی میثاق معیشت کی تجویز مسترد کردی

 
0
1788

شہبازشریف کی اپنی رائے ہے، لیکن جس شخص نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا، گروتھ ریٹ، اسٹاک ایکسچینج کو ڈبو دیا، مہنگائی کردی، ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آیا ، اس کو میثاق معشیت کا این آراونہیں دیا جائیگا، بلکہ گھیراؤکریں گے، نالائق اعظم اب اپنی نالائقی پر اپوزیشن کی مہر لگانا چاہتا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس
لاہور جون 22 (ٹی این ایس): پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی صدر شہبازشریف کی میثاق جمہوریت کی تجویز مسترد کردی، میثاق معیشت مذاق ہے، جس شخص نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا، گروتھ ریٹ، اسٹاک ایکسچینج کو ڈبو دیا، مہنگائی کردی، ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آیا ، اس کو میثاق معیشت کا این آراونہیں دیا جائیگا، بلکہ گھیراؤکریں گے، نالائق اعظم اب اپنی نالائقی پر اپوزیشن کی مہر لگانا چاہتا ہے۔
انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ملاقات پر مجھے پیغام ملا کہ 5 لوگوں سے زیادہ وہ جن قریبی رشتہ دار ہیں، ان سے زیادہ نہیں مل سکتے، میں اور میرے بچے گئے، شہبازشریف اور ان کی بہن کو نہیں ملنے دیا گیا۔ میں کمرے میں بیٹھی تووہاں ایک صاحب موجود تھے، میاں صاحب جب آئے توپوچھا میرے ڈاکٹر کہاں ہیں؟ وہ باہر تھے،ان کو اجازت نہیں دی گئی؟ نوازشریف کو جب انجائنا کے حملے ہوتے ہیں، توایک سپرے استعمال کرتے ہیں، یا گولیاں دی جاتی ہیں،اس دن انہوں نے کہا کہ میرا سانس رک رہا تھا، کہا مجھے باہر نکالا جائے ، میں کھلی فضا ء میں گھومنا چاہتا ہوں۔
میاں صاحب کوکیا ہوا، تاحال نہیں بتایا گیا۔اسی طرح میاں صاحب نے کمرے میں بیٹھے شخص سے پوچھا کہ آپ کون صاحب ہیں؟ تووہ گھبرا گئے، سر میری ڈیوٹی لگی ہے۔ ظاہر ہے ہماری باتیں سننے کیلئے اس شخص کی ڈیوٹی تھی۔ ایک نہتی بیٹی اور بھائی پر سخت پہرا دیا گیا کہ کیا بات ہورہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ بھئی یہ مہذب معاشرے میں کہاں ہوتا ہے ؟باپ بیٹی آپس میں بات نہیں کرسکتے، شرم آنی چاہیے ، قیدیوں کے بھی کچھ حقوق ہونے چاہئیں۔
اگر اتنا کچھ کرنے کے باوجود بھی یہ حال ہے، تونالائق اعظم کو شکست تسلیم کرلینی چاہیے۔ نوازشریف نے کہا کہ مجھے آئین و قانون کی حکمرانی اور ووٹ کو عزت دینے کی سزا مل رہی ہے۔میں جب سوچتا ہوں کہ مجھے عوام کی خدمت سزا مل رہی ہے ،تومجھے حوصلہ ملتا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ نوازشریف سیاسی قیدی ہیں، وہ ووٹ کوعزت دینے کی سزا بھگت رہے ہیں، وہ اکیلے نہیں ان کے ساتھ کروڑوں عوام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میاں صاحب سے جمعرات کو ملاقات میں آئندہ کی قانونی حکمت عملی پر مشاورت ہوگی، ہم باربار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں ، انشاء اللہ ان کو انصاف ضرور ملے گا۔ مریم نواز نے کہا کہ شہبازشریف پارٹی صدر ہیں، ان کا احترام ہے، ان کی اپنی رائے اور میری اپنی رائے ہے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ میثاق معیشت مذاق معیشت ہے، جس شخص نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا، جوجعلی طریقے سے اور ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آیا ، اس کے ساتھ کسی قسم کا کوئی میثاق یا بات چیت نہیں کرنی چاہیے۔
جس کی نالائقی نے معیشت، گروتھ ریٹ، اسٹاک ایکسچینج کو ڈبو دیا، مہنگائی اتنی زیادہ عوام کا جینا محال ہوگیا، ایسے شخص سے میثاق جمہوریت این آر او دینے کے مترادف ہوگا، نالائق اعظم چاہتا ہے کہ اس کی نالائقی پر اپوزیشن کی مہر بھی لگ جائے ، میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں اس کا حصہ دار نہیں بننا چاہیے، جعلی ووٹوں اور عوامی مینڈیٹ کو روند کرآیا ہو، اس کوکسی طرح این آر اواور کندھا نہیں دینا چاہیے۔
وہ کسی چیز سے راضی نہیں ہوتا، بلکہ میثاق جمہوریت پر فوری کمیٹی بنانے پر رضا مند ہوگیا ہے، لہذا وہ اب اپوزیشن کو بھی اپنی نالائقی کا حصہ دار بنانا چاہتا ہے۔مریم نواز نے واضح کہا کہ ایک بیٹی اپنے باپ کا مقدمہ کیوں نہیں لڑے گی؟ ایک بیٹی اپنے باپ کا مقدمہ کیوں نہ لڑے؟ بیٹی نہیں مقدمہ لڑے گی توکون لڑے گا؟ میں میڈیا کیلئے بھی آواز اٹھاؤں گی۔میں قربانی کا بکرا بننے کو تیار ہوں، میں نوازشریف کیلئے کروڑوں دلوں کی دھڑکن کیلئے آخری حد تک جاؤں گی۔میں اپنا پورا پروگرام مرتب کررہی ہوں آنے والے دنوں میں سب سامنے لاؤں گی۔