حکومت پاکستان کا تمام مالیت کے انعامی بانڈز کی رجسٹریشن کا فیصلہ پرائز بانڈ کی رجسٹریشن کے لیے ملکیت ظاہر کرنی ہوگی، فیصلہ ایف اے ٹی ایف کے مطالبے پر کیا گیا

 
0
540

اسلام آباد جون 22 (ٹی این ایس): فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس کے کے مطالبہ پر حکومت متحرک ہوگئی. انعامی بانڈ کی کی آڑ میں چھپا کالا دھن نکالنے کا بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کے مطالبے پر حکومت نے تمام مالیت کے انعامی بانڈ کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے۔انعامی بانڈ ز کی رجسٹریشن میں ملکیت بھی ظاہر کرنی ہوگی۔1500 سے 40 ہزار روپے مالیت کے بانڈ کی رجسٹریشن کی جائے گی۔
اس فیصلے سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے سلسلے میں مدد ہوگی۔اس سے قبل صرف چالیس ہزار والے پرائز بانڈ رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔تاہم بعد میں دیگر مالیت کے پرائز بانڈ کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ایف اے ٹی ایف ایف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کی انعامی بانڈز تک رسائی سے منی لانڈرنگ میں اضافہ ہو رہا تھا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے 40 ہزار روپے کا پرائز بانڈ رکھنے والے شہریوں کو اپنے پرائزبانڈ رجسٹر کروانے کے لیے 31 مارچ 2020 تک کی مہلت دے دی ہے. وزارت خزانہ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے کے مطابق 40 ہزار روپے کا پرائزبانڈ رکھنے والے افراد متعدد سہولیات سے استفادہ حاصل کرسکیں گے، جن میں 40 ہزار روپے والے بیئر رپرائز بانڈ ہولڈر کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ اپنے بانڈز کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل بینک آف پاکستان، یونائیٹڈ بینک، ایم سی بی بینک، الائیڈ بینک آف پاکستان، حبیب بینک آف پاکستان اور بینک الفلاح کی مجاز برانچز سے رجسٹرڈ پرائز بانڈ میں تبدیل کروا سکیں گے. اس کے علاوہ 40 ہزار روپے کے بیئرر پرائز بانڈ رکھنے والوں کو یہ سہولت بھی حاصل ہوگی کہ وہ اس کے بدلے میں ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس یا اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، کمرشل بینکس کی مجاز برانچز یا مراکز قومی بچت سے حاصل کرسکتے ہیں. خیال رہے کہ ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس اور اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح بہت پرکشش ہے، جہاں ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر سالانہ منافع 12.41 فیصد اور اسپیشل سیونگز سرٹیفیکٹس پر اوسط سالانہ منافع 11.57 فیصد ہے. ای سی سی کی جانب سے یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ 40 ہزار روپے والے بیئرر پرائز بانڈ رکھنے والے افراد اگر اسے کیش (نقد رقم میں تبدیل) کرانا چاہیں تو یہ رقوم پرائز بانڈ ہولڈر کے دیے گئے اکاﺅنٹ میں منتقل کی جائیں گی اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور تمام بینکس متعلقہ افراد کی پوری معاونت کریں گے تاکہ رقوم ان کے متعلقہ بینک اکاﺅنٹس میں منتقل کی جاسکیں. 40 ہزار روپے کے پرائز بانڈ کے حوالے سے ای سی سی کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 40 ہزار روپے والے بیئر رپرائز بانڈز کو رجسٹرڈ پرائزبانڈ میں تبدیل کروایا جاسکتا ہے‘40 ہزار روپے والے بیئرر پرائز بانڈ کو ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس اور اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس سے تبدیل کروایا جاسکتا ہے‘40 ہزار روپے والے بیئررپرائز بانڈ کے بدلے میں بینک اکاﺅنٹ کے ذریعے کیش حاصل کیا جاسکتا ہے. علاوہ ازیں 40 ہزار روپے کے بیئرر پرائز بانڈز 31 مارچ 2020 تک رجسٹرڈ کروائے جاسکتے ہیں اور بیئرر بانڈ ہولڈر اعلان کردہ کسی ایک یا تینوں سہولتوں سے استفادہ کر سکتے ہیں، اس بات کی بھی وضاحت کی گئی کہ مذکورہ بیئرر بانڈ رکھنے والوں کا سرمایہ محفوظ رہے گا. ای سی سی میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 40 ہزار روپے کے بیئرر بانڈز کی مزید قرعہ اندازی نہیں ہوگی جبکہ قومی پرائز بانڈز قوانین مجریہ 1999 کے تحت سابقہ قرعہ اندازیوں میں جیتے گئے انعامات، قرعہ اندازی کی تاریخ سے 6 سال کی مدت کے اندر حاصل کرنے کی سہولت بدستور برقرار رہے گی.