لاہور جولائی 01 (ٹی این ایس): چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مبینہ ویڈیو لیک کرنے والی خاتون کے شوہر کی ضمانت منظور ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مبینہ وڈیو لیک کرنے والی خاتون کے شوہر کی درخواست ضمانت منظور کرلی ۔ چئیرمین نیب کے نام پر شہریوں کو لوٹنے والے فاروق نول کی درخواست ضمانت عدالت نے پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے دوران سماعت قومی احتساب بیورو کے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں عدالت میں آئیں بائیں شائیں نہیں چلے گی ۔ جو آپ کے سربراہ کی پگڑی اُچھالے اس کے خلاف آپ جو کچھ مرضی کریں ایسا نہیں ہوگا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے نیب کے تفتیشی افسر سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ نے اعتراضات پڑھے ہیں اس کے بارے میں مجھے جواب دیں ۔
عدالت آپ کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہے ۔ عدالت نے کہا کہ یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا کیا ان کے پاس کوئی عوامی عہدہ تھا جو نیب کی جانب سے کیس بنایا گیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کا بیان ہمارے پاس موجود ہے، یہ لوگوں کو ڈمپرز اور بلڈوزر خرید کر دینے کے وعدے کرتے رہے ہیں ۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ پرائیویٹ کاروبار ہے سرکاری تو نہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ لوگوں کو نوکریاں دلوانے کے نام پر پیسے بٹورتے رہے ہیں۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ ان کے خلاف کوئی شکایت موصول ہوئی ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایک شہری نے شکایت درج کروائی۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے بارے میں مشہور ہےکہ آپ بلیک میلنگ کرتے ہیں؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایسی بات نہیں نیب نے گرفتاری کے بعد اخبارات میں اشتہار چھپوایا جس کا تذکرہ ریفرنس میں بھی ہے۔
پورے ملک سے صرف 6 بندے انہیں ملے ہیں جن میں سے 2 پہلےسے ہی گرفتار ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ درخواست میں توصرف دونوں میاں بیوی کا ذکر ہے تو منظم گروپ کہاں سے آگیا؟ نیب نے غیر قانونی طور پر میرے مؤکلان کو گرفتار کیا ۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شکایت کنندہ کے اپنے اکاؤنٹ سے 1کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔ 50 لاکھ کیش دیے گئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ یہ رقم کس لیے دی گئی؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ شکایت کنندہ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ وہ اسے بلڈوزر خرید کر دے سکتے ہیں۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو ریفرنس کی کاپی ساتھ لگانے کے لیے آج تک مہلت دے رکھی تھی۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ فاروق نول کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔ جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کر رکھا ہے۔ یاد رہے کہ نیب کی حراست میں موجود ملزم فاروق نول کی اہلیہ نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مبینہ ویڈیو اور آڈیو لیک کی تھی جس پر کافی بحث کا آغاز ہو گیا تھا۔