ایچ آر ڈی ڈائریکٹوریٹ دو دن کے اندر اندر تمام انکوائریوں کی سفارشات دیں تاکہ انکوائری افسران کی طرف سے دی گئی سفارشات کی روشنی میں مطلوبہ قانونی کاروائی کی جا سکے: چیئرمین سی ڈی اے

 
0
391

اسلام آباد جولائی 01 (ٹی این ایس): سی ڈی اے میں التواء کی شکار انکوائریاں اور ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو تیزی کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچایا جا رہا ہے اور چیئرمین سی ڈی اے نے ادارے کے ایچ آر ڈی ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ دو دن کے اندر تمام انکوائریوں کی سفارشات دیں تاکہ انکوائری افسران کی طرف سے دی گئی سفارشات کی روشنی میں مطلوبہ قانونی کاروائی کی جا سکے۔ مزید براں ڈگری تصدیق سیل (DVC) کو بھی ہدایت کی گئی ہے ہ وہ ایک ماہ کے اندر تمام ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو مکمل کریں۔ چیئرمین سی ڈی اے نے یہ ہدایات پیر کے روز سی ڈی اے ہیڈ کوارٹر ز میں منعقدہ اجلاس میں دیں۔ اجلاس میں متعلقہ شعبوں کے افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے کو بتایا گیا کہ اس وقت 201 انکوائریاں کی جا رہی ہیں جن میں سے 142 فیکٹ فائنڈنگ جبکہ 59 کی باضابطہ انکوائری ہو رہی ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ اب تک 76 رپورٹس آ چکی ہیں جن میں 55 فیکٹ فائنڈنگ جبکہ 21 باضابطہ انکوائریاں شامل ہیں۔ چیئرمین سی ڈی اے نے اب تک کے عمل کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہؤے ایچ آر ڈی ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ افسران کو حتمی یا ددہانی کا نوٹس دیں کہ وہ ایک ماہ کے اندر تمام انکوائریز کو مکمل کریں۔
ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق چیئرمین سی ڈی اے کو بتایا گیا کہ تمام تر ڈگریوں کی تصدیق کے لیے اب تک 20 فی صد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ 846 ملازمین میں سے 169 ملازمین کی ڈگریاں ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تصدیق کے لیے بھیجی گئیں جن میں سے 119 ڈگریوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ باقی ماندہ کی تصدیق کا عمل ابھی جاری ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ڈگریوں کی تصدیق کے عمل میں سست روی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر تصدیقی عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے ایچ آر ڈی ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی کہ وہ تمام ڈائریکٹوریٹس کو حتمی یاددہانی کا نوٹس دیں کہ وہ اپنے اپنے دفاتر کے ملازمین کی ڈگریاں / تعلیمی اسناد/ اسنادنان گزٹیڈ ملازمین کی تصدیق کے لیے سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے ان کی تصدیق کو مقررہ وقت ہی میں یقینی بنائیں۔ ڈگریوں کی تصدیق کے عمل میں سستی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کی سالانہ کارکردگی رپورٹس(ACRs) میں اندراج کیا جائے۔