سعودی عرب قطرسے کیے گئے 13مطالبات واپس لے،ترک نائب وزیراعظم

 
0
488

انقرہ جولائی20(ٹی این ایس)ترک نائب وزیر اعظم نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قطر سے کیے گئے تیرہ مطالبات واپس لے لے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک تازہ بیان میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے تین اتحادی ممالک کے پیش کردہ یہ مطالبات قطر کی خود مختاری کے خلاف ہیں۔ ترک نائب وزیر اعظم نعمان کورتولموش کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین کی طرف قطر سے کیے گئے مطالبات نہ صرف دوحہ حکومت کی خود مختاری کے خلاف ہیں بلکہ ان سے مزید تنازعات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ ان عرب ممالک نے قطر پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات عائد کرتے ہوئے گزشتہ ماہ یہ مطالبات کیے تھے، جن میں الجزیرہ ٹیلی وڑن چینل کی بندش کے علاوہ قطر میں ترک فوجی چھاؤنی کو بند کرنے جیسی شرائط بھی شامل ہیں۔آئندہ ہفتے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے خلیجی ممالک کے دورے سے قبل کورتولموش نے متحدہ عرب امارات کو ڈھکے چھپے انداز میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’تنازعات سے تنازعات ہی جنم لیتے ہیں اور اس صورتحال میں غیر متوقع نتیجہ ہی نکلتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ایردوآن اپنے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران فریقین کا موقف سنیں گے لیکن سعودی عرب کو یہ مطالبات واپس لے لینا چاہییں۔ترک نائب وزیر اعظم نعمان کورتولموش نے بھی کہاکہ اس تنازعے کے پرامن حل کی خاطر تمام فریقوں کو مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے جبکہ انقرہ حکومت اس تناظر میں ثالث کا کردار ادا کرنے کو بھی تیار ہے۔ترک نائب وزیر اعظم کا البتہ خیال ہے کہ خلیجی ممالک کا یہ بحران حل ہو سکتا ہے اور ایردوآن اپنے اس دورے کے دوران اس سلسلے میں بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ لازمی ہے متحدہ عرب امارات ایک ایسا موقف اختیار کرے، جو امن اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہو، ’’ورنہ تنازعات سے تنازعات ہی پیدا ہوتے ہیں، جن کے نتائج کسی کو معلوم نہیں ہوتے۔نعمان کورتولموش نے واضح کیا کہ ترکی کا قطر میں اپنا فوجی اڈہ بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ بدھ کے دن ہی ترکی نے اپنے مزید فوجی اس چھاؤنی پر تعینات کیے ہیں۔ تاہم انقرہ کے مطابق یہ ترک فوجی قطر کے ہمسایہ ممالک کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔ ان کا ہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ دنوں میں ترکی اور قطر کے فوجی مشترکہ مشقیں بھی کریں گے، جن میں ممکنہ طور پر امریکی دستے بھی شریک ہوں گے