اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے آصف علی زرداری کا سامان روک لیا

 
0
289

اسلام آباد اگست 16 (ٹی این ایس): میڈیا ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو اڈیالہ جیل میں منتقل کرتے وقت اُن کے پاس موجود سامان روک لیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق جیل انتظامیہ نے اس موقع پر اُن کے سامان کی تفصیلی تلاشی لی اور پھر سابق صدر کے سامان میں موجود میٹریس، بیڈ اور روم کولر ان کے لیے مخصوص کوٹھڑی میں پہنچا دیا گیا۔ واضح رہے کہ آج آصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب حکام نے احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد بشیر کے رُوبرو پیش کیا۔
اور ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی درخواست کی،، مگر جج محمد بشیر نے نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آصف علی زرداری کو 19 اگست تک واپس جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا ۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں ایک ملزم کی جانب سے دیئے گئے بیان کے بعد نئی پیش رفت ہوئی ہے، اس ملزم کو آصف علی زرداری کے روبرو کرنا ہے، لہٰذا سابق صدر کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
اس کے جواب میں آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے موٴقف اختیار کیا کہ سابق صدر نے پہلے ہی کہا تھا کہ ایک ہی بار 90 روز کا ریمانڈ دے دیں، 90 روز کا تو نہیں ہو سکتا لیکن 14 روز تو ہو سکتے ہیں، یہ 14 روز کا ریمانڈ لے کر پھر اگلی مرتبہ آکر نیا ریمانڈ مانگ لیتے ہیں۔بار بار کی اس پیشی سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس موقع پر آصف زرداری روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ نیب اہلکار اُنہیں نماز بھی نہیں پڑھنے دیتے، حتیٰ کہ عید کی نماز بھی ادا کرنے نہیں دی گی۔
سابق صدر نے اس موقع پر سوال کیا کہ عرفان منگی یہاں ہو تو پوچھوں کہ یہ کون سی اسلامی ریاست ہے۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ عدالتی اجازت کے باوجود میری بیٹی کو عید پر مجھ سے ملنے نہیں دیا گیا۔اس موقع پر وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت سے درخواست کی کہ وکلا کی ٹیم کو مقدمے کے سلسلے میں اُن کے موٴکل آصف زرداری سے ہفتے میں دو بار ملاقات کی اجازت دی جائے۔