افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے چیف نے استعفیٰ دے دیا اپنے سامنے اتنی ہلاکتیں برداشت نہیں کر سکتا: محمد معصوم ستنک زئی طالبان حملے میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مستعفی

 
0
2639

کابل ستمبر 05 (ٹی این ایس): افغان خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے سربراہ محمد معصوم ستنک زئی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کابل میں طالبان حملے میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعدکہا ہے کہ وہ اپنے سامنے اتنی ہلاکتیں برداشت نہیں کر سکتے جس کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ افغان صدر اشرف غنی کو بھیجا جسے قبول کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ افغان دارالحکومت کے سفارتی علاقے کے قریب کار میں بم دھماکہ ہوا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ علاقے میں امریکی سفارتخانہ،نیٹو مشن کے ہیڈ کوارٹر اور دیگر سفارتی مشن موجود ہے۔کار بم دھماکے میں شش درک کی سیکورٹی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔افغان طالبان نے اس دھماکے میں 12امریکیوں اور 8 افغان فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ جب کہ دوسری جانب افغان حکومت نے امریکا اور طالبان کے مابین ممکنہ معاہدے کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام کو اس حوالے سے لاحق خطرات کے بارے میں مزید معلومات جاننے کی ضرورت ہے. رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد رواں ہفتے کابل میں تھے جس دوران انہوں نے افغان حکام کو معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا تھا جس پر امریکا فوجی انخلا کی صورت میں طالبان کے ساتھ رضامند ہوا ہے.امریکا اور طالبان کے معاہدے سے حکومت میں شامل افغان گروپوں میں تحفظات پائے جاتے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ انہیں اس عمل سے علیحدہ رکھا گیا اور اسلامی انتہا پسندوں کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے خوفزدہ ہیں. افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی نے کہا کہ جہاں کابل امن عمل میں پیش رفت کی حمایت کرتا ہے وہیں اس کے منفی اثرات بھی روکنا چاہتا ہے. اس کے بعد کابل میں طالبان حملہ ہوا جس میں امریکی فوجی ہلاک ہو گئے اور اب افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے سربراہ محمد معصوم ستنک زئی نے استعفیٰ دے دیا ۔