نئی دہلی ستمبر 30 (ٹی این ایس): بھارتی فوج کا راشن ختم ہو گیا۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے ملک کی ترقی پر تو اکثر بھاشن دیتے ہی رہتے ہیں،اور دوسری جانب پاکستان کو جنگ کی بھی دھمکیاں دیتے ہیں۔لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ بھارتی فوج کے پاس راشن تک نہیں ہے۔بھارتی حکومت کا خزانہ خالی ہونے لگ گیا ہے۔بھارت کی پیرا ملٹری فورس کا راشن الاؤنس روک لیا گیا ہے۔
بھارتی حکومت کے پاس سیکیورٹی فورسز کو پیسے دینے کے لیے کم پڑ گئے۔بھارتی حکومت نے ملک کی سب بڑی ملٹری فورس کا راشن الاؤنس ہی روک لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ نے سی آر پی ایف کے 800کروڑ روپے کے بقایا جات ابھی تک نہیں ادا کیے۔جس کی وجہ ملک کی خراب معاشی صورتحال بتائی گئی ہے۔ راشن الاؤنس کی مد میں دئیے جانے والے 3ہزار روپے کی ادائیگی روک لی گئی ہے۔
یہ سلسلہ ستمبر کے مہینے سے شروع ہوا ہے۔حکومتی اقدام سے سی آر پی ایف اہلکاروں میں مایوسی پھیل گئی۔سینٹر ریزور پولیس فورس کا زیادہ حصہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے۔سینٹر ریزور پولیس فورس کے تین لاکھ اہلکار حکومتی اقدام سے پریشان ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف ہمیں فرنٹ فٹ پر لڑنے کے لیے بھیجا جاتا ہے تو دوسری طرف ہمارا حق مارا جا رہا ہے۔
جب کہ دوسری جانب شدید ذہنی دباؤ اور خوف کے شکار قابض بھارتی سیکیورٹی فورس کے ایک افسر نے سرکاری رائفل سے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کے علاقے میں انڈیا تبت بارڈر پولیس کے اے ایس آئی جسونت سنگھ نے ڈیوٹی کیدوران اپنی ہی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔ جسونت سنگھ کی گردن میں گولی لاش جموں میں انڈو تبت بارڈر پولیس کمپلیکس سے ملی، خود کشی کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ضروری کارروائی کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے، واقعہ واضح طور پر خودکشی کا لگتا ہے تاہم تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی پست ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی اور معمولی جھگڑے پر ساتھی اہلکاروں کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، 2017 سے تاحال 442 اہلکار خودکشی اور آپس کے جھگڑے میں ہلاک ہوئی