اپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا تو نوازشریف کی کیسے دیدوں. عمران خان

 
0
201

بلیک میل ہوں گا نہ این آر او دوں گا‘سابق وزیراعظم کو بہتر علاج کی بہترین سہولتیں دی گئیں. وزیراعظم کا ننکانہ صاحب میں گرونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب
ننکانہ صاحب اکتوبر 28 (ٹی این ایس): وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو بہترین طبی سہولت فراہم کی گئی‘ انہوں نے کہا کہ عدالت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے پوچھا ہے کہ آپ کل تک نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دے سکتے ہیں؟ میں تو اپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا کسی کی جان کی ضمانت کیسے دے سکتا ہوں.
بابا گرونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ والے بلیک میل کر رہے ہیں لیکن ایک بات سن لیں، بلیک میل ہوں گا نہ این آر او دوں گا، میں نے پہلی تقریرمیں کہا تھا کہ جتنے کرپٹ عناصرہیں سب ایک ہوجائیں گے. وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایک این آر او شریف خاندان کو ملا اور دوسرا آصف زرداری کو دیا گیا، دونوں این آر او کی وجہ سے آج ملک کی حالت یہ ہے، آج مجھ سے سن لیں جب تک میں زندہ ہوں آپ کو این آر او نہیں ملے گا.
وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے پہلے ہی دن سے شور مچادیا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے جبکہ ہم نے پہلے سال جتنا ٹیکس جمع کیا، پہلی حکومتوں کے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں چلا گیا‘عمران خان نے کہا کہ ملک کا قرضہ چار گنا ایسے نہیں بڑھتا، لوٹ کھسوٹ سے ہوتا ہے، قرضوں کی قسط ادا کرنے میں پیسہ چلا گیا تو ملک کیسے چلتا ؟ ہم نے مشکل ترین وقت گزارا ہے.
انہوں نے کہا کہ اقامہ لینے کا مطلب وہاں لوٹا ہوا پیسہ چھپانا ہے، کبھی سنا ہے کہ ملک کا وزیراعظم کسی دوسرے ملک کا شہری اور وہاں ملازم ہو‘وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے سرمایہ کاروں کے لیے ماحول بہتر بنایا ہے، قوم کو بتانا چاہتا ہوں، انشاءاللہ بیرون ملک سے سرمایہ کاری کا سوچا جا رہا ہے، تاجروں کو کہنا چاہتا ہوں کوئی بھی ملک ٹیکس کے بغیر نہیں چلتا، ہم جو پیسہ بچائیں گے وہ تعلیم پر خرچ کریں گے.
انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اوقاف کی زمینوں پر تعلیمی ادارے بنائیں گے جس کا مقصد نوجوانوں کو معیاری تعلیم دینا ہوگا‘عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ کا مقصد یہ خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہو رہی ہے،یہ کہتے ہیں وزیراعظم کا استعفیٰ لینے آرہے ہیں، کیوں لینے آرہے ہیں؟انہوں نے کہا کہ کہیں یہودی لابی، کہیں قادیانی کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے تو کہیں مہنگائی کا کہتے ہیں، آپ ادارہ شماریات کا ڈیٹا دیکھ لیں سب سامنے آجائے گا.
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے معروف ڈاکٹروں نے نواز شریف کو طبی سہولت فراہم کی گئی، پنجاب حکومت کی صوبائی حکومت نے سابق وزیراعظم کو بہتر علاج کی سہولت دی‘عمران خان نے کہا کہ وہ قوم بڑی قوم نہیں بن سکتی جس ملک میں طبقاتی قانون ہوگا، طاقتور طبقے کے لیے قانون میں گنجائش جبکہ غریب کے لیے علیحدہ قانون ہو. انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست ایک سال میں نہیں بنی تھی، ایک عمل کے نتیجے میں وجود میں آئی جہاں صرف قانون کی بالا دستی تھی‘عمران خان نے کہا کہ طبقی نظام کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرسکتا، تمام خوشحال ممالک نے لوگوں کے لیے یکساں قانون کو اہمیت دی وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے پہلی تقریر میں تمام بدعنوانوں کے اکٹھا ہونے کی پیش گوئی کی تھی کہ ایک وقت آئےگاسارے کرپٹ افراد ایک ہوجائیں گے‘انہوں نے کہا کہ سب نے پہلے دن سے شروع مچا رکھا ہے کہ حکومت فیل ہوگئی جبکہ تمام عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان نے زبردست اصلاحات کیں.
عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کامواخذہ کرلیں سب سےکم مہنگائی تحریک انصاف کے دورمیں ہوئی ہے‘ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے ذریعے ’کرپٹ لوگ‘ جمع ہوجائے اور ایک دوسرے کو تحفظ دینے لگے، ہماری حکومت کے پہلے سال میں جمع ہونے والے کل ٹیکس کا نصف حصہ قرض کی ادائیگی میں چلا گیا‘وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ جب تک میں زندہ ہوں کسی کو این آر او نہیں دوں گا.
اس موقع پر گرونانک یونیورسٹی سے متعلق وزیراعظم کو منصوبے سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی. وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی 107 ایکٹر پر محیط ہوگی اور حکومت پنجاب کی جانب سے یونیورسٹی کے ابتدائی فنڈز بھی جاری کردیے گئے‘واضح رہے کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبا کے لیے ہوسٹلز بھی قائم کیے جائیں گے تاکہ بیرون ملک سے آنے والے طلبا و طالبات رہائش اختیار کرسکیں.وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ بابا گرونانک یونیورسٹی تین مرحلے میں مکمل ہوں گی جس پر 6 ارب روپے کی لاگت آئے گی‘انہوں نے کہا کہ تعلیم تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا ایجنڈا ہے اور پنجاب حکومت نے ایک سال کے قلیل عرصے میں 8 جامعات اور 5 انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا.
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے قیام سے نہ صرف مقامی بلکہ دنیا بھر کے سکھوں کو فائدہ ہوگا‘عثمان بزدار نے کہا کہ صوبائی بجٹ میں جامعات کے لیے 7 ارب روپے مختص کیے ہیں جس سے 21 منصوبوں پر کام جاری ہے‘انہوں نے کہا کہ اراضی سے متعلق ریکارڈ سینٹر رواں برس کے آخر میں مکمل ہوجائیں گے. حکومت پنجاب نے 70 کروڑ روپے کی خطیر رقم اقلیتی بھائیوں کے لیے مختص کردیے انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کو جو آزادی پاکستان میں حاصل ہے وہ انہیں جنوبی ایشیا میں کہیں اور حاصل نہیں.
وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ بابا گرونانک یونیورسٹی کا قیام گزشتہ 13 برس سے تاخیر کا شکار رہا تاہم موجودہ دور حکومت میں یونیورسٹی کا منصوبہ حقیقی روپے میں ابھر رہا ہے‘انہوں نے تقریب کے ابتدائی خطاب میں کہا کہ بابا گرونانک یونیورسٹی عالمی معیار کو یونیورسٹی بنائیں گے جہاں خالصہ اور پنجابی زبان بھی پڑھائی جائے گی. اعجاز شاہ نے امید ظاہر کی کہ حکومت منصوبے کی تکمیل میں بھرپور کردار ادا کرے گی اور ہر ممکن معاونت فرہم کرے گی.