دو ماہ کے مشاورتی عمل کے بعد سی ڈی اے نے رہائشی علاقوں سے سکولوں کی منتقلی کے لیے سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا

 
0
216

اسلام آباد نومبر 15 (ٹی این ایس): دو ماہ کے مشاورتی عمل کے بعد سی ڈی اے نے رہائشی علاقوں سے سکولوں کی منتقلی کے لیے سفارشات کا مسودہ تیار کیا ہے۔ مذکورہ مسودہ رپورٹ میں سکولوں کی رہائشی علاقوں سے منتقلی کے معیار اور طریقہ کار سے متعلق سفارشات تیار کی گئی ہیں۔ مجوزہ تجاویز اور سفارشات کی گورنمنٹ سے باقاعدہ منظوری لی جائے گی۔سفارشات کا یہ مسودہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے نمائندوں، منسٹری آف ایجوکیشن، پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ریگولیٹری اتھارٹی، سی ڈی اے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں کی مشاورت اور تجاویز کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 55 ایسے سکول پلاٹس جو گورنمنٹ یا نجی سکولوں کو پہلے الاٹ کیے جا چکے ہیں کے ان الاٹیوں کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ فی الفور الاٹ کردہ پلاٹوں پر سکولوں کی تعمیر کا آغاز کریں بصورت دیگر انکے پلاٹس کو کینسل کر دیا جائے گا۔ کمیٹی نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائیٹیز کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ سوسائیٹیوں میں واقع سکولوں کے لیے مختص کردہ پلاٹوں پر فوری طور پر سکولوں کی تعمیر شروع کروائیں۔
اسی طرح کمیٹی نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ اسلام آباد کے زون 2،4 اور 5میں پرائیویٹ زمین پر سکول بنانے کی اجازت ہو گی تاہم اس سلسلے میں سی ڈی اے کی طرف سے بنائے گئے سکولوں کی عمارات سے متعلقہ بلڈنگ قوانین کومدِ نظر رکھا جائے۔سی ڈی اے اس ضمن میں ایسے سکولوں کو این او سی کے اجراء اور دیگر منظوریاں حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔
کمیٹی نے متفقہ طور پر تجویز کیا کہ گورنمنٹ اداروں میں خالی جگہوں پر اضافی بلڈنگ بنانے کے ساتھ ساتھ تعلیم کے معیار کو بہتر کیا جائے تاکہ طلباء کو پرائیویٹ سکولوں کے علاوہ سرکاری سکولوں کی طرف بھی راغب کیاجاسکے۔
4کنال سے لیکر 20 کنال تک کے پلاٹ شفافیت کے عمل کویقینی بناتے ہوئے ایک کمیٹی جس میں منسٹریوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے کی نگرانی میں سکولوں کے لیے آفر کیے جائیں گے۔ مسودہ رپورٹ میں زمین کی فی طالبعلم کے تناسب سے ضرورت کا تعین کیاگیا ہے۔سفارشات کے مطابق دو سے تین سالوں میں ان سکولوں کو منتقل ہونا ہے جبکہ ڈے کیئر اور مونٹیسری کیٹگری ہر سیکٹر میں فراہمی کی سفارش کی گئی ہے۔
مجاز فورم سے کمیٹی کی سفارشات کی منظوری کے بعد سی ڈی اے پلاٹوں کی دستیابی کو یقینی بناکر منظور کیے گئے طریقہ کار کے مطابق الاٹ کرے گی۔
واضح رہے کہ سی ڈی اے نے سکولوں کے پلاٹ الاٹ کرنے کے لیے 2002؁ء میں ایک طریقہ کار وضع کیا تھا مگر اس سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکے۔ اس طریقہ کار کو از سر نو ترتیب دینے اور مستقبل اور موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی ترتیب دینے کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی تاکہ تمام سٹیک ہولڈرز کی رائے کی روشنی میں ایک جامع طریقہ کار وضع کیا جا سکے۔ کمیٹی کی سفارشات میں یہ بات یقینی بنائی گئی ہے کہ سکول کا پلاٹ غیر متعلقہ افراد یا ادارے کو الاٹ نہ کیا جا سکے۔ نئی پالیسی کی منظوری کے بعد پرائیویٹ سکولوں کا رہائشی عمارتوں میں کھلنے کے مسئلے کا مستقل حل نکل آئے گا۔