حکومت اور اتحادی جماعتوں کے مابین دراڑیں نمایاں ہونے لگیں اتحادی جماعتیں پاکستان تحری ک انصاف کے بعض اقدامات اور پالیسیوں سے نالاں ہو گئیں

 
0
280

اسلام آباد نومبر 21 (ٹی این ایس): اتحادی جماعتوں اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین بڑھتی ہوئی دوریاں اور دراڑیں نمایاں ہونے لگی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اتحادی جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کے اقدامات اور پالیسیوں سے نالاں ہیں۔ اتحادی جماعتوں نے نوازشریف کو بیرون ملک بھجوائے جانے کے موقع پر کُھل پر اپنے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی حکومت میں مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم پاکستان، جی ڈی اے، باپ اور بی این پی مینگل بڑی حصے دار ہیں اس کے باجود پی ٹی آئی نواز شریف کو ضمانتی بانڈ پر باہر بھیجنے کے معاملے میں اکیلی رہ گئی۔
اور تو اور یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہو گئیں کہ اتحادی حکومت سے راہیں جدا بھی کر سکتے ہیں جس پر حکومتی نمائندوں نے بھی سر جوڑ لیے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے ناراض اتحادیوں کو منانے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت کے معاملے پر حکومتی مؤقف کی مخالفت کر کے اتحادیوں نے دراصل اپنا غبار نکالا اور یہ اس بات کا اظہار تھا کہ حکومت اہم معاملات پر ان کو ساتھ لے کر نہیں چل رہی۔
اس حوالے سے بڑے اتحادیوں کے تحفظات ایک جیسے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ق لیگ، ایم کیو ایم پاکستان، جی ڈی اے اور بی این پی مینگل کے رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ ان کی اتحادی کی حیثیت کو نہیں مانا جاتا، اہم امور پر نہ تو مشورہ کیا جاتا ہے اور نہ ہی فیصلہ سازی میں انہیں اعتماد میں لیا جاتا ہے۔ مختلف ایشوز پر ان کی رائے کو نظر انداز بھی کیاجاتا ہے۔
فیصلوں کے بارے میں انہیں محض بتایا جاتا ہے جبکہ اپوزیشن کی تنقید ان کو بھی سہنا پڑتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ق لیگ کے اندرونی حلقوں کا خیال ہے کہ ملک میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ گورننس کا ہے اور حکومت اس میں بہتری کے لیے کچھ نہیں کر رہی بلکہ اپنی تمام تر توانائیاں اپوزیشن کے لوگوں کی پکڑدھکڑ میں صرف کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی حکومت کو اتحادی جماعتوں کی جانب سے ٹف ٹائم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔