خوشخبری ہےکہ پاکستان بڑے معاشی بحران سے نکل گیا، وزیراعظم عمران خان

 
0
375

لاہور نومبر 30 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خوشخبری ہے کہ پاکستان بڑے معاشی بحران سے نکل گیا، مجھے اپنی معاشی ٹیم پر فخرہے، کیونکہ اپوزیشن کو یقین نہیں تھا، اسی لیے کبھی چی گوئیرفضل الرحمان اسلام آباد آرہا ہے، اپوزیشن کبھی الیکشن کمیشن تو کبھی ادھر امید لگا لیتی ہے،مافیا کا مفاد پاکستان نہیں پیسا بچانا ہے، اب ہم نوکریوں اور گھربنانے کی طرف جا رہے ہیں۔
انہوں نے آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سموگ کا بچوں بوڑھوں اور سب بڑے متاثر ہورہے ہیں، مجھے شوکے خانم کے ڈاکٹرز نے آج سے دوسال قبل نومبر میں جب سموگ آئی تو بتایا تھا کہ اس سے لوگوں کی زندگیاں کم ہوجائیں گی، بچوں کے پھیپھڑے کم ہونا شروع ہوجائیں گے۔پی ایم ٹو گیس ہے یہ پتلے پتلے سے ذرے پھیپھڑوں اور انتڑیوں میں چلے جاتے ہیں، ہم نے اس کیلئے پالیسی بنائی ہے، اس کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہورمیں 10سالوں میں 70 فیصد درخت کم ہوئے۔ ہم نے اس حوالے سے کچھ فیصلے کیے ہیں، سب سے پہلے 50 فیصد تیل جو امپورٹ کرتے ہیں، ہم اب یوروٹو کی بجائے یوروفورتیل امپورٹ کریں گے۔جس میں آلودگی کم ہوتی ہے۔ جبکہ 2020ء تک تیل سارایورو5 پر چلاجائے گا جس سے 90 فیصد ہوا کلین ہوجائے گی، یعنی آلودگی کم ہوجائے گی، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ریفائنریز کو تین سال کا وقت دیا ہے کہ تیل صاف پیدا کیا جائے گا ،کوالٹی کو اپ گریڈ کیا جائے، ورنہ ان کو بند کردیں گے۔
تیسرا فیصلہ الیکٹرک وہیکل کیلئے کیا ہے، کارانڈسٹری سے بات چیت چل رہی ہے، شہرمیں چلنے والی بسوں کو الیکٹرک یا گیس پر لے کرآئیں گے۔چوتھا فیصلہ یہ کیا ہے کہ جو چاول کی فصل جلائی جاتی ہے تواس کیلئے ہم ان کے ساتھ ملکرمشینری لے کرآئیں گے، فصل کو جلانے کی بجائے فروخت سے فائدہ ہوگا، پانچواں بھٹے ہیں ان کے حوالے سے پالیسی بنائی ہے۔
ان کو زگ زیگ ٹیکنالوجی کی طرف لے کرآئیں گے،ل اہور میں 60 ہزار کنال زمین پر جنگلات اگائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں ہرسال لوگوں کو بہتری ملے گی، تین سال بعد واضح فرق نظر آئے گا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ پاکستان پر مشکل وقت تھا،جن ایک گھرمقروض ہوتا ہے تواس پرآمدنی اور خرچے میں خسارہ ہوتا ہے، اب پاکستان مشکل وقت سے نکل رہا ہے، روپیہ مستحکم ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی ادارہ لوگوں کو نوکری دیتا ہے پھر تنخواہ نہیں دیتا اس سے بڑا ظلم اورکیا ہوسکتا ہے؟ میں وزیراطلاعات پنجاب کو کہتا ہوں کہ اس پر انکوائری کریں، میڈیا مالکان اپنے نمائندوں کو تنخواہ نہیں دیتے ان کو چیک کریں۔ ابھی ایسا کوئی بحران نہیں ہے کہ لوگوں کو تنخواہ نہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارا پہلا دن تھا اورکہنے لگے کہ حکومت ناکام ہوگئی، لیکن اللہ کے کرم سے حکومت درست سمت میں جارہی ہے، ورلڈ بینک نے تعریف کی ہے،آج اس مافیا کو فکر لگی ہوئی ہے،کیونکہ یہ سمجھ رہے تھے کہ ملک بیٹھ جائے گا۔
ان سے کنٹرول نہیں ہوگا، ان کے پاس تجربہ کارٹیم نہیں ہے۔جب ملک اٹھنے لگا تو مولانا فضل الرحمان آرہا ہے، کوئی کہہ رہا ہے ختم نبوت کوئی کہہ رہے تھے کہ یہودی لابی ہے۔ لیکن سب کا مقصد یہ تھا کہ لوٹا ہوا پیسا بچانا ہے۔ 1965ء کے بعد کشمیر کازجتنا ہم نے انٹرنیشنل سطح پر اٹھایا کسی نے نہیں اٹھایا۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں جتنی ریفارمز اب ہوئی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
کیونکہ ہم پیسے دے کراشتہار نہیں دے سکتے۔ یہ سب وزیراعلیٰ کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں،جس پرایک روپیہ خرچ نہیں ہورہا، ہم نے تین ہفتے ایکسرسائز کی اور بیوروکریسی اورپولیس میں تبدیلی کی ہے۔آج ہم نے بہترین لوگوں کو تعینات کیا ہے۔ اب آپ کو پہلی بار نظر آئے گا کہ پنجاب میں پہلی بار گورننس سسٹم نظر آئے گا۔پرانے اور نئے پنجاب میں کیا فرق ہے؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بڑے ڈاکٹرزپرمشتمل میڈیکل بورڈ بنایا گیا، ڈاکٹرزنے رپورٹ دی کہ مریض کی حالت اتنی بری ہے کہ کسی بھی وقت دوسرے جہان میں جاسکتا ہے۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہم نے ان کوباہر جانے دیا۔اب سب کچھ سامنے آجائے گا، عدالت نے کہا ہے کہ ہردوہفتے بعد رپورٹ دی جائے، وہ رپورٹ آئی توسب سامنے آجائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ پاکستان بہت بڑے معاشی بحران سے نکل گیاہے، مجھے اپنی ٹیم پر فخرہے، کیونکہ اپوزیشن کو یقین نہیں تھا ، اسی لیے کبھی چی گوئیرفضل الرحمان اسلام آبادآرہا ہے ،کبھی الیکشن کمیشن تو کبھی ادھر امید لگا لیتے ہیں، کیونکہ وہ حکومت غیرمستحکم کرنا چاہتے تھے،مافیا کا مفاد پاکستان نہیں پیسابچانا ہے،اب ہم معیشت کی بحالی،مہنگائی کے خاتمے ،نوکریوں اور گھربنانے کی طرف جارہے ہیں،