سدرہ زیادتی کیس؛ چچا اپنی 7 سالہ بھتیجی کی میت کے ساتھ بھی زیادتی کرتا رہا

 
0
293

راولپنڈی دسمبر 03 (ٹی این ایس): کچھ روز قبل راولپنڈی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں چچا نے اپنی 7 سالہ بھتیجی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔ملزم نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ملزم کا کہنا ہے کہ وہ اس سے قبل بھی اپنی بھتیجی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرتا رہا،ایک بار جب اس نے 7 سالہ سدرہ کو اغوا کرنے کی کوشش کی تو اس کی والدہ جاگ گئیں۔
سفاک ملزم نے کہا اس بار اس نے ننھی سدرہ کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا تھا تاکہ اس کی آواز گھر میں کہیں اور نہ جا سکے اور اسی دوران دم گھٹنے سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ملزم کا کہنا ہے کہ گندی فلمیں دیکھ دیکھ کر اس کا ذہن خراب ہوا یہی وجہ ہے کہ اسے نظر نہیں آیا کہ جس بچی کے ساتھ وہ شرمناک کام کرنے جا رہا ہے وہ اس کی اپنی بھتیجی ہے۔ملزم نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ اس نے پہلے سدرہ کو قتل کیا بعدازاں اس کی لاش کے ساتھ زیادتی کی۔
سفاک ملزم کو اپنے کیے پر کوئی شرم نہیں ہے۔یہاں تک کہ اس نے اپنے بھائی اور بھابھی سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ راولپنڈی کے سی پی او رہنے والے محمد فیصل رانا کا کہنا ہے کہ اِن جیسے لوگ انسانیت کے لئے لعنت ہیں جو اس طرح کے معزز رشتوں کے تقدس کو پامال کرتے ہیں۔ امید ہے کہ دوسروں کے لئے مثال قائم کرتے ہوئے مجرم کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ 22 نومبر کو یہ خبر رپورٹ کی گئی تھی کہ راولپنڈی میں ڈھوک چودھریاں میں سات سال کی بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی تھی۔بچی کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا تھا جس میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی۔سدرہ نامی بچی کے والد نور اللہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ جب وہ کام سے واپس گھر آیا تو گھر کا دروازہ کھلا ہوا تھا ،اس کی بیوی سو رہی تھی اور اس نے اپنی بچی کو مردہ حالت میں کمرے کے باہر پڑا ہوا دیکھا۔