پرویز مشرف کا کیس اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، کئی موقعوں پر اہم عہدوں کی پیشکش کی گئی، چیف جسٹس آف پاکستان

 
0
16499

اسلام آباد دسمبر 18 (ٹی این ایس): چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کی سزائے موت سے متعلق کہا کہ مجھے کئی مواقع پر لالچ دی گئی اور دانا ڈالا جاتا رہا لیکن میں نے دانا نہیں چنا۔چیف جسٹس نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کا کیس اوپن اینڈ شٹ کیس تھا۔سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں قرار دے چکی۔چیف جسٹس نے کہا کہ کئی موقعوں پر لالچ دیا گیا اور اہم عہدوں پر پیشکش ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ دانا ڈالا جاتا ہے لیکن میں نے دانا نہیں چگا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے بہت وقت دیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔ یہ لوگ کیس کو طول دینا چاہتے تھے اسی لیے فیصلہ سنانے میں جلدی کی۔ ان لوگوں کے تاخیری حربوں کے باوجود معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا۔
پرویز مشرف کا کیس اوپن اینڈ شٹ کیس تھا۔ یہ ایک واضح کیس تھا۔ اس سے قبل منگل کے روز سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے فیصلہ سنایا۔سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیا گیا۔ ۔عدالت نے سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم دیا۔
خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم 2 ایک کی اکثریت سے دیا۔سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ 48 گھنٹوں میں جاری کیا جائے گا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو آئین پامال کیا۔خصوصی عدالت نے 19 جون کو 2016ء کو پرویز مشرف کو مفرور قرار دے دیا تھا۔ خصوصی عدالت کی 6 بار تشکیل نو ہوئی۔31 مارچ 2014ء کو عدالت نے پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی جانب سے محفوظ کیے گئے فیصلے کو روکنے کا حکم دیا تھا . عدالت نے حکم دیا تھا کہ وفاقی حکومت غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرے اور خصوصی عدالت تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کرے یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو آئین کو معطل کرتے ہوئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔