طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، حکمرانی صرف عوام کی مرضی کی ہوگی، بلاول بھٹو

 
0
287

اسلام آباد دسمبر 21 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، حکمرانی صرف عوام کی مرضی کی ہوگی، پہلے دن اسمبلی میں کہا کہ تم الیکٹڈ نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہو،پیپلزپارٹی نے ن لیگ اور سلیکٹڈسے بھی زیادہ روزگار دیا، 27دسمبر کو لیاقت باغ پیپلزپارٹی کی تیسری نسل اپناپیغام دے گی۔انہوں نے آج پشاور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال 27دسمبر کو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی راولپنڈی لیاقت باغ میں منائی جائے گی، پیپلزپارٹی کی تیسری نسل کا پیغام ہے کہ ہم لیاقت باغ پنڈی میں پھر آرہے ہیں،شہید ذوالفقار بھٹوکو پنڈی میں تخت دار پر لٹکایا گیا، محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی پنڈی میں شہید کیا گیا۔
ہماری قیادت نے قربانیاں اور شہادت قبول کی، لیکن آج افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ وہ جمہوریت نہیں ہے، جس کیلئے پیپلزپارٹی کے کارکنان نے کوڑے کھائے تھے،یہ وہ جمہوریت نہیں ہے، جس کیلئے کارکنان اور قیادت نے جیلیں برداشت کیں۔ہم نے اس لیے بھارت اور آمروں سے آزادی نہیں چھینی تھی کہ ہم کسی کٹھ پتلی یا کسی سلیکٹڈ کا غلام بنیں۔آج پاکستان میں عوام، صحافت اور سیاست آزاد نہیں ہے۔
اگر 2018ء میں بھی شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے تو پھر یہ کس قسم کی جمہوریت ہے۔ہر الیکشن میں دھاندلی کی جاتی ہے۔ جبکہ بے نظیر بھٹو پہلی وزیراعظم بنیں ، اس وقت بھی ہم نے کہا تھا کہ دھاندلی کے باوجود ہم حکومت بنا رہے ہیں، 2008ء میں جب پیپلزپارٹی نے حکومت سنبھالی تو تب بھی کہا تھا کہ ہم دھاندلی کے باوجود حکومت بنا رہے ہیں۔ 2013ء میں بھی ہم نے الیکشن کو آراوالیکشن قراردیا۔
2018ء میں ہم نے الیکشن کیلئے آئین میں ترمیم کی، لیکن پھر بھی بدترین دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت پہلی تھی جس نے اسمبلی میں پہلے دن کہا کہ تم الیکٹڈ نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہو۔ہمارا میڈیا آزاد نہیں ہے، عجیب قسم کی پابندیاں ہیں، جہاں دہشتگردوں اور انڈین ایئرفورس کے پائلٹ کا انٹرویو تو چل سکتا ہے لیکن صدر زرداری کا انٹرویو نہیں چل سکتا۔
بلاول نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ راولپنڈی میں ہم پوری دنیا کو یاد دلائیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، ملک میں سیاست اور حکمرانی عوام کی مرضی کی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے زراعت کو سپورٹ کیا، جس سے ملک زرعی ملک بن گیا، لیکن پیپلزپارٹی کے بعد ہر حکومت کسان دشمن حکومت رہی۔آج بھی ہمارے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے۔ حکومت نے 50لاکھ گھروں کا وعدہ کیا لیکن غریبوں سے چھت چھین لی گئی۔