جنوری میں آرمی چیف کو تین سال کی ایکسٹنشن مل جائے گی

 
0
366

اسلام آباد دسمبر 25 (ٹی این ایس): تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کا معاملہ جنوری میں حل ہو جائے گا۔ عارف نظامی نے دعویٰ کیا ہے قمر جاوید باجوہ کو تین سال کی ایکسٹنشن مل جائے گی۔ مدمت ملازمت میں توسیع پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نہیں چاہے گی کہ آرمی چیف کی مدت ملازت کا معاملہ دوبارہ عدالت میں جائے کیونکہ موجودہ چیف جسٹس گلزار احمد ایسی بینچ کا حصہ تھے جو نے آرمی چیف کی مدت ملازت سے متعلق فیصلہ دیا۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ پارلیمان کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنی ہو گی اس کے بعد صدر نیا آرمی چیف لگائیں گے۔اس معاملے میں حکومت کے پاس کئی آپشنز موجود ہیں۔ حکومت فیصلے پر نظر ثانی اپیل بھی دائر کر سکتی ہے،قانون سازی بھی کر سکتی ہے۔ واضح رہے فیصلے میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے مقدمہ تھا کہ کیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
آرمی چیف کی تقرری، ریٹائرمنٹ اورتوسیع کی تاریخ موجود ہے۔ قانون کے تحت جنرل کے رینک کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر یا مدت ملازمت نہیں دی گئی۔ پہلی باریہ معاملہ اعلیٰ عدلیہ میں آیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق 6 ماہ کے اندر قانون سازی کرے۔ تاکہ آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع سے متعلق قانونی راستہ آپنایا جائے۔ تاہم اب سینئر تجزیہ اکر عارف نظامی نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوری 2020 میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو تین سال کی ایکسٹنشن مل جائے گی۔