قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ، سیکرٹری پاور کی عدم شرکت پر اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر سخت ناراضگی کااظہار

 
0
252

اسلام آباد دسمبر 26 (ٹی این ایس): قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور کی عدم شرکت پر اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر سخت ناراضگی کااظہار کیا ہے جبکہ چیئر پرسن اوگرام نے بتایاہے کہ ایل این جی کے استعمال کی منظوری صرف نئی ہائوسنگ سوسائٹیوں کودی گئی ہے ،پرانی ہائوسنگ سوسائیٹیوں کو ایل این جی نہیں دی جاتی ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس کا اجلاس عمران خٹک کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئر مین کمیٹی نے سیکرٹری پاور کی عدم شرکت چیئر مین کمیٹی کا اظہار ناراضگی کیا ۔
اجلاس کے دور ان نیپرا ترمیمی بل 2019 اور ہائیڈروکاربن ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ ترمیمی بل دوہزار نو پر بھی زیر بحث آیا ۔ چوہدری برجیس طاہر نے کہاکہ پارلیمنٹ کی توانائی کمیٹی 22کروڑ عوام کا نمائندہ فورم ہے ،سیکرٹریز کا اجلاس میں نہ آنا درست نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں بتایا جائے ایم ڈی سوئی ناردرن کیوں نہیں آئے ۔ برجیس طاہر نے کہاکہ قائم مقام ایم ڈی سوئی ناردرن موجود ہیں ۔
برجیس طاہر نے کہاکہ ہمیں قائم مقام ایم ڈی نہیں مستقل ایم ڈی کا بتایا جائے ۔ حکام پٹرولیم ڈویژن نے کہاکہ مستقل ایم ڈی ابھی نہیں لگائے گئے ،سوئی نادرن کا مستقل ایم ڈی آئندہ پندرہ روز میں لگ جائے گا ۔ برجیس طاہر نے کہاکہ سوئی ناردرن کے قائم مقام میرا فون نہیں اٹھاتے ۔ قائم مقام ایم ڈی سوئی ناردرن عامر طفیل نے کہاکہ مجھے کبھی برجیس طاہر صاحب کا فون نہیں آیا ،آپ کا پی اے فون آپکو دیتا ہی نہیں ۔
آغا ر فیع اللہ نے کہاکہ کراچی میں گیس کی صورتحال بہت سنگین ہے ،کراچی ناشتے اور کھانے کیلئے گیس دستیاب نہیں ۔ عامر طفیل قائمقمام ایم ڈی سوئی ناردرن نے کہاکہ ہمارے ہر سال سوئی گیس کے زیر اکتو کنکشن کی تعداد پانچ لاکھ تک بڑھ رہی ہے ۔ سیکرٹر ی پٹرولیم نے کہاکہ ہماری ٹیم کراچی گیس معاملے پر سوئی سدرن جارہی ہے ،پٹرولیم کے وزیر مشیر اور میں سوئی سدرن کراچی جائینگے ۔
انہوںنے کہاکہ سوئی سدرن میں گیس قلت اور گیس نقصانات کا جائزہ لینگے ۔ نور عالم نے کہاکہ پشاور میں ہی گیس نہیں ملتی ،گیس نہ ملنے ہر لوگ روڈ بند کرنے کا فون کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایم این اے کیا کریں ہم نہیں عوام کو روک سکتے ،اب عوام کسی کے پتلے جلاتے ہیں تو جلائیں ۔ چیئر پرسن اوگرا نے کہاکہ ہم سوئی کمپنیوں کو گیس کنکشن کی منظوری ان کمپنیوں کی درخواست پر دیتے ہیں،اوگراگیس کمپنیوں کیلئے از خود کنکشن نہیں بڑھا سکتا ۔
چیئر پرسن اوگرانے کہاکہ ابھی ہم نے سوئی ناردرن کو ان کی درخواست پر ساڑھے تین لاکھ گیس کنکشن کی اجازت دی ۔نور عالم نے کہاکہ زیادہ گیس کنکشن دینے میں حرج کیا جن لوگوں نے بھی اپلائی کیا ہوا سب کو گیس کنکشن دیں ۔ خرم دستگیر خان نے کہاکہ زیادہ گیس کنکشن سے تو کمپنیوں کو فائدہ ہو گا ۔ریاض حسین پیرزادہ نے کہاکہ بڑی بڑی ہائوسنگ سوسائٹیوں کو خود گیس خرید کر استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ۔
چیئر پرسن اوگرانے کہاکہ ایسی کوئی قید نہیں کوئی اپنی گیس امپورٹ کر کے استعمال کر نا چاہیے، اوگرانے اجازت دے رکھی ہے نور عالم نے کہاکہ گھریلو صارفین کو مہنگی درآمدی ایل این جی کیوں دے رہے ہیں ۔ چیئر پرسن اوگرام نے کہاکہ ایل این جی کے استعمال کی منظوری صرف نئی ہائوسنگ سوسائٹیوں کودی گئی ہے ،پرانی ہائوسنگ سوسائیٹیوں کو ایل این جی نہیں دی جاتی