کشمیر کے مسئلہ سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لئے وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کی سربراہی میں کشمیر کمیٹی قائم کی جائے، حریت رہنماء الطاف احمد بٹ

 
0
2516

اسلام آباد دسمبر 28 (ٹی این ایس): حریت رہنماء الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلہ سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لئے وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کی سربراہی میں کشمیر کمیٹی قائم کی جائے، خودمختار اور الحاق پاکستان کے نعروں کی بجائے استصواب رائے کو کشمیری اپنا قومی نعرہ بنائیں، میڈیا نے کشمیر کے تنازعہ کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، کشمیر یوں کو دبانے کے تمام تر بھارتی حربے ناکام ہوچکے ہیں، کشمیری نوجوانوں میں آزادی کو جنون دیدنی ہے، کشمیر کی معیشت کو اربوں روپوں کا نقصان پہنچا کر بھارت جذبہ حریت دبانے میں ناکام ہو گیا۔

وہ گزشتہ روز یہاں مقامی ہوٹل میں کشمیر جرنلسٹس فورم کی نومنتخب باڈی کے اعزاز میں اپنی جانب سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر فورم کے صدر زاہد عباسی۔ سیکرٹری عقیل انجم۔ سینئر نائب صدر نعیم الاسد۔ نائب صدر عرفان سدوزئی ۔ سکرٹری اطلاعات اقبال اعوان ۔ سینئر ممبر و ایڈیٹر کشمیر پوسٹ غلام محی الدین ڈار ۔سابق صدر راجہ بشیر عثمانی نے بھی خطاب کیا۔ سابق صدر پی ایف یو جے افضل بٹ۔ آرگنائزر اعجاز خان۔ سیکرٹری فنانس راجہ ماجد افسر۔عابد ہاشمی۔ خالد محمود شاہ۔ سردار نثار تبسم۔راجہ خالد۔ ادریس اعوان۔ مشتاق عسکری اوع دیگر بھی موجود تھے۔ الطاف بٹ نے فورم کی نومنتخب باڈی کو مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ممبران کی فلاح وبہبود اور کشمیر کی جدوجہد آزادی میں صحافی برادی بڑھ چڑھ کر قلمی جہاد کرے گی اور دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرے گی۔اہل پاکستان نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی بھرپور پشتی بانی کی ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ ہیں اور کشمیر جرنلسٹس فورم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرے۔ بھارت نے کشمیر کی معیشت کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ کشمیر سے ہجرت کرکے آنے والوں کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کی جارہی ہیں یہ اقدام انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے دنیا کو اس سے آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے کشمیر کے تنازعہ کو عالی برادری کے سامنے لانا ہے۔کشمیریوں کو اپنا مقدمہ عالمی برادی کے سامنے خود پیش کرنے کے لئے کشمیر کمیٹی بنائی جائے-کشمیر کمیٹی کشمیری حریت پسند، سیاسی و دینی قایدین ، پاکستان میں موجود سابقہ کشمیری سفارت کار، پاکستان میں موجود کشمیری سابقہ فوجی افسران، کشمیری صحافیوں اور دُنیاں بھر میں کام کرنے والے کشمیری نمائندوں پر مشتمل ھو-

جس کا اسلام آباد میں مرکزی سیکرٹریٹ قائم ہو اور وہ دنیا بھر میں جاکر کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کریں، کشمیریوں کی بات زیادہ اثر کرے گی کیونکہ وہ مسئلہ کے بنیادی فریق ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک بیانیہ پر آنا ہوگا کہ سب کشمیریوں کا نعرہ حق خود ارادیت کا ہو۔ اسکے علاوہ پاکستان کی قومی کشمیر کمیٹی اپنے طور پر مسلۂ کشمیر کو کشمیری عوام کے امنگوں کے مطابق حل کرنے کیلئے جدوجہد تیز کریں -کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔5 اگست کے بعد بھارت تمام تر حربے آزما چکا ہے تاہم کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کشمیر کے حوالے سے دو رپورٹس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں اور سول آبادی کو نشانہ بنائے جانے کے اقدامات کو شامل نہ کرنا افسوسناک ہے۔ اس حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔