پاکستان کے پہلے اور واحد نابینا جج یوسف سلیم دولہا بن گئے

 
0
210

لاہور جنوری 01 (ٹی این ایس): پاکستان کے پہلے اور واحد نابینا جج یوسف سلیم دولہا بن گئے۔یوسف سلیم کی شادی کی تصویریں سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی ہیں۔بصارت سے محروم سول جج یوسف سلیم کی شادی 30 دسمبر اور ولیمہ 31 دسمبر کو گارڈن ٹاؤن کے مقامی ہوٹل میں ہوا۔سوشل میڈیا پر سلیم یوسف کوشادی کی مبارکباد دی جا رہی ہےصارفین نے جوڑے کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا ہے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے یوسف سلیم نے 2014ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی آنرز میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔
یوسف سلیم پیدائشی نابینا ہیں اور ان کی چار بہنوں میں سے بھی دو نابینا ہیں۔2018ء میں لاہور میں سول ججز کے امتحانات میں یوسف سلیم نے اول پوزیشن حاصل کی تھی لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے سلیکشن کمیٹی نے انہیں مسترد کر دیا۔
تاہم سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کو آنکھوں کی بصارت سے محروم جج کو سول جج کی بھرتی کے لیے دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار متعین ہونے والے نابینا سول جج نے تین ماہ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد کیسز نمٹا دئیے تھے۔پاکستان کے پہلے نابینا سول جج یوسف سلیم نے اپنے ابتدائی تین ماہ میں 20 کیسز کا فیصلہ سنا کر تاریخ رقم کردی تھی۔
یوسف سلیم کو ہائیکورٹ نے نابینا ہونے کی وجہ سے سول ججز کے انٹرویوز میں شامل نہیں کیا تھا تاہم بعد میں اس وقت کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا نوٹس لیا اور ہائی کورٹ کو یوسف سلیم کا انٹرویو کرنے کا حکم دیا تھا۔ انٹرویو میں کامیابی کے بعدیوسف سلیم نے 20 جنوری 2019 کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد تین ماہ میں تاریخ ساز کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 20 مقدمات کے فیصلے سنادئیے۔
یوسف سلیم کا کہنا ہے کہ میری جدوجہد دوسروں کے لیے مثال ہے کہ اس دنیا میں کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منزل تک پہنچنے کے لیے انہیں بے پناہ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہیں کسی بھی چیز کو راہ کا پتھر نہیں بننے نہیں دیا۔سول جج یوسف سلیم کی اس کارکردگی کو ان کے ساتھی ججز اور وکلا کی جانب سے بیحد سراہا جارہا ہے ۔