وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کی تعیناتیاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

 
0
225

اسلام آباد جنوری 01 (ٹی این ایس): وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کی تعیناتیاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی ہیں درخواست میں وزیراعظم عمران خان سمیت تمام معان خصوصی فریق کو فریق بنایا گیا. نجی ٹی وی کے مطابق درخواست میں نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان، ندیم افضل، علی نواز اعوان، زلفی بخاری، شہزاد اکبر، معید یوسف، عثمان ڈار کی تعیناتی چیلنچ کی گئی. درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ معید یوسف امریکہ کے مختلف تھینک ٹینکس کے ساتھ کام کرچکے ہیں، معید یوسف کی تعیناتی ملک کے مفاد کے برعکس ثابت ہوسکتی ہے.
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ رولز آف بزنس 1973 کے رول 4 (6) کے مطابق وزیراعظم کے پاس معان خصوصی تعینات کرنے کا اختیار ہے، معاونین خصوصی کو فیڈرل منسٹر یا اسٹیٹ منسٹر کا درجہ خلاف قانون دیا گیا، کسی بھی معان خصوصی کی تعیناناتی آئین پاکستان کے آرٹیکل 92 کے تحت نہیں کی گئی. درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ وزیراعظم کے معاونین خصوصی کو وفاقی وزیر اور وزیر مملکت کا درجہ غیر قانونی قرار دیا جائے، وزیراعظم عمران خان اور کیبنٹ ڈویژن کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے، نیب کو تمام فریقین کیخلاف کاروائی کا حکم دیا جائے.
ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین فرخ نواز بھٹی کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے قومی احتساب بیورو(نیب) کو مذکورہ افراد کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے. چیئرمین ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے موقف اپنایا کہ رولز آف بزنس 1973 کے رول 4(6) کے مطابق وزیراعظم کے پاس معان خصوصی تعینات کرنے کا اختیار ہے لیکن معاونین خصوصی کو فیڈرل منسٹر یا اسٹیٹ منسٹر کا درجہ خلاف قانون دیا گیا ہے. متن میں شامل ہے کہ کسی بھی معاون خصوصی کی تعیناتی آئین پاکستان کے آرٹیکل 92 کے تحت نہیں کی گئی۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ معاونین خصوصی کو دیا گیا وفاقی وزیر اور وزیرمملکت کا درجہ غیر قانونی قرار دیا جائے.